یمن

یک طرفہ طور پر کیا جانے والا سمجھوتہ قبول نہیں

یمن کی عوامی تحریک” انصاراللہ” نے کہا ہے کہ باہمی اتفاق رائے کے بغیر کسی بھی راہ حل کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔

اطلاعات کے مطابق تحریک انصار اللہ نے یک طرفہ طور پر مسلط کئے جانے والے کسی بھی سمجھوتے کو مسترد کر دیا ہے۔ اخبار القدس العربی آن لائن کے مطابق عوامی تحریک” انصار اللہ کے ترجمان ” محمد عبدالسلام” نے جمعرات کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ کوئی بھی ایسا حل جو حقیقی اتفاق رائے پر استوار نہ ہو، اور اس کے ساتھ ہی جارحیت کے خاتمے، محاصرے کے اٹھائے جانے، اور اقتصادی ناکہ بندی کے خاتمے پر منتج نہ ہو اسے قبول نہیں کیا جاسکتا۔ درایں اثنا المیادین نے اپنی ایک رپورٹ میں ” صنعاگروپ” کی کویت اجلاس میں پھر سے شرکت کی خبر دی ہے۔ یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے ” اسماعیل ولد الشیخ” بدھ کے روز یمن کے دارالحکومت صنعا پہنچ گئے ہیں۔ یمن کی مستعفی حکومت اور عوامی تحریک انصار اللہ کے درمیان اقوام متحدہ کی نگرانی میں رواں سال کے اپریل کے اواخر سے کویت کی میزبانی میں مذاکرات شروع ہوئے ہیں، تاہم ریاض سے وابستہ گروہ کی جانب سے ڈالی جانے والی رکاوٹوں کے سبب تابحال ان مذاکرات کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا ہے۔ سعودی عرب اور اس کے ہمنوا بعض ملکوں نے ” یمن کے مستعفی صدر” منصور ہادی کو دوبارہ اقتدار میں لانے اور عوامی فورسز کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے مقصد سے چبھیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے۔ امریکہ کی مدد و حمایت سے ہونے والی اس جارحیت کے نتیجے میں یمن کے ہزاروں عام شہری خصوصا معصوم بچے اور خواتین شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ اس ملک کی تمام شہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button