سعودی عرب میں پھانسی کی سزا میں اضافے پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی نکتہ چینی
انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب میں پھانسی کی سزا میں اضافے پر نکتہ چینی کی ہے-
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں پھانسی کی سزاؤں میں اس طرح سے اضافہ ہوا ہے کہ اس ملک میں دوہزار سولہ کے آغاز سے اب تک چورانوے افراد کو تختہ دار پر لٹکایا جاچکا ہے- اس رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال کی نسبت اس سال پھانسی کی سزا میں اضافہ ہوا ہے- ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ اگر سعودی عرب میں اتنی ہی تیزی سے پھانسی کی سزاؤں میں اضافہ ہوتا رہا تو توقع کی جاتی ہے کہ رواں سال کے پہلے چھ مہینے میں سو سے زائد افراد کو پھانسی کی سزا سنادی جائے گی- انسانی حقوق کے اس ادارے نے سعودی عرب کے ممتاز عالم دین شیخ باقر النمر کی پھانسی کی سزا کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ شیخ النمر کے اعترافات اور ان کو پہنچائی گئی ایذاؤں سے اس امر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ سعودی عرب انسانی حقوق کے بین الاقوامی معیاروں کی آشکارہ خلاف ورزی کر رہا ہے- سعودی حکومت نے دو ہزار پندرہ میں ایک سو اٹھاون افراد کو تختۂ دار پر لٹکایا تھا اور اس لحاظ سے وہ دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے-