پاکستان

بھوک ہڑتال 14واں روز: سابق گورنر خیبر پختونخوا کی آمد، مطالبات کی حمایت کا اعلان

شیعیت نیوز: پاکستان میں جاری شیعہ ٹارگیٹ کلنگ اور نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں شیعہ مسلمانوں کو ہراساں کرنے کے خلاف علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہٹرتال کو آج 14واںروز ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی جانب سے اس احتجاج سے اظہار یکجہتی کے لئے مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے،خیبرپختونخواہ کے سابق گورنر جسٹس (ر) ابن علی کی قیادت وحدت کونسل کوہاٹ ، ھنگو اور اورکزئی کے عمائدین کے ۲۴ رکنی وفد نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ایم ڈبلیو ایم کے بھوک ہرتالی کیمپ میں ملاقات کی اور انکے اقدامات کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ۔ وفد نے علامہ ناصر عباس سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ملت تشیع کے لیے ان کے تدبر، بصیرت ،اخلاص اور درد دل کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ علامہ ناصر عباس کی جدوجہد کو محض ملت تشیع سے منسوب نہیں کیا جا سکتا بلکہ ان کا یہ اقدام پاکستان کے ہر اس مظلوم طبقے کے لیے ہیں جو ریاستی جبر اور ظلم و بربریت کا شکار ہے ۔ہم سب کو اس تحریک کا حصہ بننا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد طاقتیں پاکستان کی بقا و سالمیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔جب تک دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہو جاتا تب تک اس ملک کے عوام کو حقیقی امن و سکون میسر نہیں ہوسکتا۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ہم علامہ راجہ ناصرعباس کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے وفد کا احتجاجی کیمپ آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری جدوجہد ظلم، کرپشن ،دہشت گردی اور ریاستی جبرکے خلاف گزشتہ دو ہفتے سے مسلسل احتجاج پر ہیں۔حکومت کی روایتی بے حسی اس کے لیے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ملک بھر سے مختلف شیعہ سنی جماعتیں مل کرحکومت کے خلاف ایک بھرپور تحریک لانے پر بھی غور کر رہی ہیں تاہم ہماری یہ کوشش ہے کہ قوم کو کسی آزمائش میں نہ ڈالا جائے۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت یہ سمجھتی ہے کہ یہ احتجاج زیادہ عرصہ جاری نہیں رہ سکے گا تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔ہمارے اعصاب مضبوط ہیں۔ہم رمضان بھی یہاں گزاریں گے اور عید بھی احتجاجی کیمپ میں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا اس ملک میں اب کرپٹ عناصر اور دہشت گردوں کے خلاف قوم اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔
وفد میں وحدت کونسل کے دیگر اراکین سابق رکن اسمبلی حسین الحُسینی ، مولانا عبد الحسین اور دیگر اھم شخصیات موجود تھیں

واضح رہے کہ پاکستان میں جاری اس شیعہ ٹارگیٹ کلنگ کا سلسلہ کئی دہائیوں سے رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے، اس حوالے سے شیعہ رہنماوں نے ہر سطح پر کوشیش کی ، حتیٰ کے کوئٹہ سانحہ کے بعد دھرنے دیئے اس کے علاوہ کئی لانگ مارچ سمیت گذشتہ و موجود ہ وفاقی و صوبائی حکومتوں سے ملاقات بھی کیں تاہم یہ ٹارگیٹ کلنگ کا سلسلہ تھما نہیں اس پر مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ نے خود کو تکلیف میں ڈالنے کااعلان کیا تاکہ حکمرانوں کی بے حسی کو بے نقاب کرسکیں۔

دھیان رہے کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری  کی جانب سے شروع کی گئی بھوک ہڑتال تحریک ملکی سطح سے نکل کر عالمی توجہ حاصل کرتی جارہی ہے ، ملک کے اندر موجود تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت اپوزیشن جماعتیں بھی شیعہ ٹارگیٹ کلنگ پر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے اظہار یکجہتی اور مطالبات کی منظوری کا مطالبہ کرچکی ہیں، عمران خان جو کہ صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومتی جماعت کے سربراہ ہیں نے بھی بھوک ہڑتال کیمپ کا دورہ کیا اور صوبہ میں ہونے والی شیعہ ٹارگیٹ کلنگ کے مسئلہ کو سنجیدیگی سے غور کر کےحل کرنے کا وعدہ کیا ہے تاہم اگر کسی کے سر پر جوں تک نہیں رینگی تو وہ مسلم لیگ ن کی پنجاب و وفاقی حکومت ہے جو شیعہ مسلمانوں کے قاتلوں کے سہولت کار اور خاموش سپورٹر ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button