سعودی عرب

سعودی بادشاہت کے اندرونی راز فاش کرنے والے ٹیوٹر ہینڈل مجتہد کا خصوصی انٹرویو

عرب ممالک کا ایک مشہور میگزین ’’صوت الشعب‘‘’’یعنی عوام کی آواز‘‘ نےآل سعودکے بارے میں اندرونی خبریں لیکس کرنے والے عالمی شہرت یافتہ ٹیوٹر ہینڈل مجتہد(سعودی لیکس )کا ایک انٹریو نشر کیا ہے ۔
واضح رہے کہ یہ انٹریوایمیل کے توسط سے انجام پایا ہے کیونکہ میڈیا مجتہد نامی ٹیوٹر ہینڈل کے پچھے چھپےشخص کی اصلیت واقف نہیں ہے لیکن انہوں  نے آج تک جتنی بھی معلومات فراہم کیں ہیں تقریبا سچ ہی ثابت ہوئیں ہیں ۔
(پہلا حصہ)
سوال:مجتہد کے ٹیوٹر کی دنیا میں داخل ہونے کا مقصد کیا ہے ؟
جواب :کرپشن ،ناانصافی اور پوشیدہ حقائق کوبے نقاب کرنا
سوال:کتنے لوگ آپ کے ٹیوٹر ہینڈل کو چلاتے ہیں ؟کیا آپکا تعلق آل سعود خاندان سے ہے؟
کیا آپ سعودی عرب کے فیصلہ سازافرادکے قریب ہیں ؟کیا آپ کا تعلق شاہی خاندان سے ہے اور آپ اب تک گرفتار ہونے سے کیسے بچے ہوئے ہیں؟کیا یہ سچ ہے کہ آپ ایک سعودی شہزادے ہیں ؟ آپ سعودی عرب میں رہتے ہیں یا کہیں اور ؟
جواب:ان سوالات کے جواب سے معزرت خواہ ہوں ۔
سوال:آپ کب اپنی شخصیت سے پردہ اٹھاینگے ؟
جواب :جب میرے ذرائع Sourcesخطرات نہ ہو ں،اور ایسا اسی وقت ممکن ہے جب(سعودی عرب کا ) پورا سسٹم بدل جائے
سوال :آپ کے ذرائع کرپٹ حکمرانوں سے وطن کو لاحق خطرات کے سبب آپ کومعلومات فراہم کرتے ہیں یا پھر پیسوں کی خاطر ؟
جواب:میرے ذرائع میں سے کوئی بھی پیسے مانگنے والا نہیں
سوال: آپ کےذرائع کون ہیں؟
جواب :میرے ذرائعSources کا تعلق حکمران خاندان ، سیکورٹی اور دفاعی اداروں،اسپیشل گارڈزاور دیگر ممالک میں موجود ہمارے(سعودی)سفارت خانوں سے ہے ۔
سوال:کیاآپ آل سعود خاندان کےاندر موجودگروہ بندیوں میں سے کسی ایک گروہ کے لئے کام کرتے ہیں یاپھر آپ ایک خاص آئیڈیالوجی اور منصوبہ رکھتے ہیں؟
جواب:میرا مقصدحقائق کھولنا ،ظلم، کرپشن اور نا انصافی کو بے نقاب کرنا ہے تاکہ جو لوگ ظلم و ناانصافی کیخلاف جدوجہد کررہے ہیں ان کی مدد ہوسکے ۔
سوال:اگر آپ نہ ہوتے تو کیا بہت سی خفیہ معلومات جنکا انکشاف آپ کے توسط سے ہورہاہے ہیں وہ خفیہ رہ جاتیں ؟معلومات کے حصول میں آل سعود کی جانب سے انتہائی سیکریسی کے سبب ؟
جواب: معلومات کے ایک حصے کو تو لیک ہونے سے نہیں روکا جاسکتا ،لیکن میرے خیال میں جو کچھ میری توسط سے انکشافات ہورہا ہے شائد اس کے دس فیصد تک بھی رسائی نہ ہوتی کیونکہ میرے ذرائع قابل بھروسہ ہونے کے ساتھ ایسے ہیں کہ عام طور پر وہاں سے لیکس ہونا مشکل ہے ۔
سوال :ہم سمجھ سکتے ہیں کہ آپ صرف انکشافات ہی نہیں کرتے بلکہ آپ الفاظ کی بندش سے مطلب کوکسی خاص زاویے اور پیرایے کی جانب موڑنے کی کوشش کرتے ہیں ،تو کیا آپ کسی خاص مقصد کے حصول کی کوشش میں ہوتے ہیں ؟یا پھر یہ کہ صرف خبرکی خوبصورتی چاہتے ہیں ؟
جواب: یہ درست ہے اس کا بنیادی مقصد حقائق کو بے نقاب کرنا ہے ،گرچہ جملہ بندی اور الفاظ کے چناو میں کسی خاص مقصد کے حصول کی کوشش سے میں انکار نہیں کرتا اور بعض اوقات صرف اچھی عبارت کو تشکیل دینا ہی مقصود ہوتا ہے
سوال :آپ کی سوچ کیا کہتی ہے ؟کیا آپ داعش اور القاعدہ کی حمایت کرتے ہیں ؟
جواب :میراکام نظریات پیش کرنانہیں بلکہ ظلم ،کرپشن اور حقائق کا پردہ چاک کرنے کی حدتک ہے
سوال :آپ سے رابطے کا محفوظ ذریعہ کیا ہے ؟
جواب :صرف ایمیل
سوال:سعودی عرب میں عورتوں کی ڈرائیونگ پر پابندی کے پچھے اصل مسئلہ کیا ہے ؟
جواب:آل سعودکومولویوں(مذہبی کونسل) کے ردعمل کا شدید خوف ہے جنکی حمایت وہ کھورہے ہیں
سوال:آخر سعودی عرب میں خواتین کے ڈرائیونگ کے مسئلے کا کیا ہوگا ؟
جواب:محمدبن سلمان اسے حل کرناچاہتا ہے لیکن وہ حالات کی سازگاری کا منتظر ہے
سوال:یہ کیسے ممکن ہوا کہ ہیت(مذہبی کونسل اور پولیس)کے اختیارات کو کم کردیا جائے ؟
جواب :یہ مغربی میڈیا کے دباو کانتیجہ ہے جو سعودی حکمرانوں سے کہہ رہا ہےکہ وھابیت سے فاصلہ اختیار کرو
سوال:سعودی سسٹم کوبزرگ علماکونسل ،مذہبی پولیس اوردینی مراکز کی کس قدر ضرورت ہے ؟اور حال ہی میں کی جانے والی تبدیلیوں کی وجوہات کیا ہیں ؟
جواب :سعودی سسٹم ان مذہبی مراکز کے بغیر اپنا وجودباقی نہیں رکھ سکتا جو کچھ اس وقت ہورہا ہے وہ مغربی دباو کا نتیجہ ہے کہ وھابیت سے دوری اختیار کرو ۔
سوال:آپ کے خیال میں داعش یعنی مذہبی کونسل (ہیت علما اور ہیت امربالمعروف)اپنے آقا وں پر چڑھ دوڑے گی ؟
جواب:مذہبی کونسل کی اکثریت حکمرانوں کے فیصلوں کے آگے تسلیم خم ہے لیکن کچھ مخالف بھی ہیں جو چڑھ دوڑ سکتے ہیں
سوال:بیعت کونسل allegiance council کی کیا پوزیشن ہے ؟خاص کر عبدالعزیزکے بعد بادشاہ کے انتخاب میں کیا کردار رہا ہے ؟
جواب:بادشاہ عبداللہ کے مرنے سے پہلے ہی سے بعیت کونسل allegiance councilکا عملی کردار ختم ہوچکا تھا ۔
سوال:آل سعودکا خاتمہ کب ہوگا ؟آپ کے خیال میں کیا عوامی انقلاب سے ہوگا یا پھر اندرونی اختلافات سے ؟یا پھر اقتصادی مسائل کے سبب؟
جواب تمام ماہرین سیاسیات اور تجزیہ کاروں کا اتفاق ہے کہ موجود چلینجز بہت بڑے چلینجز ہیں اوربہت مشکل ہے کہ آل سعودکا موجودہ سسٹم ان چلینجز کا سامنا کرسکے ۔
 پہلا چیلنج خاندانی اختلافات کا ہے
دوسرا چیلنج یمن جنگ کی شکل میں ہے
تیسرا چیلنج تیل کی گرتی قیمتوں کی شکل میں ہے ۔
چوتھاچیلنج جہادی (تکفیری)گروہ کا دوبارہ سعودی عرب کے اندر فعال ہونا ہے
سوال :کیا  آل سعود کا خاتمہ قریب ہے ؟آپ کیا کہتے ہیں ؟
جواب:بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ اس سال یا اگلے سال ہم بہت بڑی تبدیلیوں کو دیکھ سکتے ہیں
سوال:کیا آل سعود خاندان کے اندر نئے اپوزیشن چہرے دیکھے جاسکتے ہیں ؟
جواب :اس وقت کوئی نہیں ماسوائے خالد فرحان کے جو جرمنی میں رہتا ہے میں اس کے بارے زیادہ کچھ نہیں جانتا
سوال:آپ خلیج کے مستقبل کو کیسے دیکھ رہے ہیں ؟کیا دھڑے بندیوں کا تصادم مسلح شکل اختیار کرسکتا ہے ؟
جواب :یہاں کوئی گروہ یا دھڑے نہیں بلکہ ’’افراد ‘‘ہیں ان کے ٹکراو کی صورت میں پورا نظام تباہ ہوجائے گا
سوال: سعودی نظام کے خاتمے کے بعد اس کا نعم البدل کیا ہوگا ؟
جواب:اس نظام کے گرنے کے بعد عوام شائد گرانے والے کو قبول نہ کریں مگر یہ کہ وہ مذہبی خیالات کا حامل ہو۔

متعلقہ مضامین

Back to top button