یمن

جارحیت کے جواب میں سعودی عرب کے بعض علاقوں پر یمنی فوج کا کنٹرول

ہ سعودی عرب کے سرحدی علاقے میں سعودی اتحاد کے فوجیوں اور یمنی فوج و عوامی رضاکاروں کے درمیان ہونے والی شدید جھڑپوں کے بعد یمنی فوج اور عوامی رضاکار سیکورٹی فورسز نے سعودی عرب کے شہر الربوعہ کے مضافاتی علاقوں پر کنٹرول حاصل کر لیا۔

دوسری جانب یمنی صوبے ذمار میں الردف کے جنوبی علاقے کی پہاڑیوں کو بھی، جن پر سعودی اتحاد کے فوجیوں نے قبضہ کر لیا تھا، یمنی فوج اور عوامی رضاکاروں نے آزاد کرا لیا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ یمنی فوج نے شمال مغربی علاقے میدی میں سعودی اتحاد کے فوجیوں کی پیش قدمی کی کوشش کو بھی ناکام بنا دیا۔

ادھر مآرب میں سعودی اتحاد کے بارہ فوجی مارے گئے ہیں۔ جنوبی صوبے تعز میں بھی یمنی فوج کے میزائل حملے میں سعودی اتحاد کے سات فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ دریں اثنا سعودی عرب کے لڑاکا طیاروں نے جمعے کی صبح صوبے تعز کے علاقے الاخلود پر شدید حملہ کیا جس میں یمن کے گیارہ عام شہری شہید اور دسیوں دیگر زخمی ہو گئے۔

سعودی عرب کے لڑاکا طیاروں نے صنعا، مآرب، لحج اور الجوف کے مختلف علاقوں کو بھی اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا۔ واضح رہے کہ یمن پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے گذشتہ ایک سال سے جاری وحشیانہ حملوں میں ہزاروں یمنی شہری شہید اور دسیوں لاکھ بےگھر ہوئے ہیں جبکہ اس ملک کی بنیادی شہری تنصیبات پوری طرح تباہ ہو چکی ہیں۔

اس دوران سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے یمنی شہریوں پر کلسٹر بم بھی برسائے۔ ان حملوں کے دوران اسکولوں اور اسپتالوں کو بھی بری طرح نشانہ بنایا گیا۔

یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں کی عالمی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے لیکن آل سعود حکومت، عالمی برادری کے احتجاج کی پرواہ کئے بغیر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے یمن کے عوام کی انقلابی تحریک کو کچلنے اور معزول صدر منصور ہادی کو دوبارہ اقتدار میں لانے کے بہانے یمن پر جارحانہ حملے شروع کئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button