عراق

عراق: فوج اور عوامی رضاکار فورس کا آپریشن جاری، داعش کو بھاری نقصان

 صوبہ الانبار میں ایک اور علاقہ داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا گیا ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ عراقی افواج کے آپریشن میں تیزی آنے کے ساتھ ہی داعش کے وحشیانہ جرائم میں اتنی شدت آ گئی ہے کہ انسانی المیہ رونما ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

ایشیا نیوز ایجنسی نے بدھ کو عراقی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ صوبہ الانبار کے مرکزی شہر الرمادی کے شمال مشرق میں واقع علاقہ بوعبید مکمل طور پر آزاد کرا لیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بو عبید کو آزاد کرانے کے آپریشن میں داعش کے بہت سے دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے۔

عراقی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے اس آپریشین میں اسی طرح دسیوں عراقی کنبوں کو داعش سے نجات دلائی۔ داعش کے دہشت گردوں نے مذکورہ عراقی کنبوں کو یرغمال بنا لیا تھا اور انھیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔

اسی کے ساتھ عراقی فوج کے ایک کماںڈر نے بتایا ہے کہ کرکوک میں بھی داعش کے خلاف ایک آپریشن میں بہت سے دہشت گرد مارے گئے جن میں بم بنانے کا ایک ماہر بھی شامل ہے۔

ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عوامی رضاکار فورس کے دستوں نے الثرثار نامی علاقے کو داعش کے وجود سے پاک کرکے اس علاقے میں امن و امان قائم کر دیا ہے۔

ادھر عراقی فوج کے پانچویں ڈویژن کے کمانڈر جنرل حیدر یوسف نے اعلان کیا ہے کہ صوبہ صلاح الدین اور شہر سامرا داعش کے خطرے سے محفوظ ہو گیا ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ اس علاقے سے مہاجرت کرنے والے عراقی باشندے آہستہ آہستہ واپس آنا شروع ہو گئے ہیں ۔

عراق سے ملنے والی ایک اور رپورٹ میں عراقی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ داعش نے شہر فلوجہ کے پچاس باشندوں کو عراقی افواج کے خلاف دہشت گردانہ حملوں میں حصہ لینے سے انکار کرنے پر قتل کر دیا ہے۔ اس واقعے کے بعد صوبہ الانبار کے قبائلی لشکر کے جوانوں اور داعش کے درمیان لڑائی میں درجنوں دہشت گرد ہلاک ہو گئے اور فلوجہ کا ایک حصہ قبائلی لشکر کے کنٹرول میں آ گیا۔

دوسری جانب نینوا کی صوبائی کونسل نے اعلان کیا ہے کہ داعش نے موصل کے دو سو پندرہ باشندوں کو اغوا کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ اغوا ہونے والوں میں اکثریت نوجوانوں کی ہے ۔ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ان افراد نے عراقی افواج کے خلاف داعش کی کارروائیوں میں حصہ لینے سے انکار کر دیا تھا۔

ادھر اقوام متحدہ کے انفارمیشن سینٹر نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ عراق میں داعش کے وحشیانہ جرائم میں شدت آ گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے انفارمیشن سینٹر کے مطابق گزشتہ فروری میں داعش کے وحشیانہ اقدامات میں مجموعی طور پر چھے سو ستر عراقی جاں بحق اور ایک ہزار دو سو نوے زخمی ہوئے۔ اس رپورٹ کے مطابق داعش کے حملوں میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں دو تہائی عام شہری ہیں۔

اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ عراق کے مغربی صوبے الانبار میں عراقی افواج اور داعش کے درمیان لڑائی کے طول پکڑنے اور داعش کے وحشیانہ جرائم میں شدت آنے کے نتیجے میں شہر فلوجہ کے حالات بہت خراب ہو گئے ہیں اور انسانی المیہ رونما ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button