یمن

یمن میں آل سعود کی بربریت کا سلسلہ بدستور جاری

یمن کی سرکاری نیوز ایجنسی سبا کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے منگل کے روز صوبہ صعدہ کے شہر سحار کے مواصلاتی نیٹ ورک اور سرحدی شہروں الظاہر، رازح اور حیدان پر بمباری کی۔ جس کے نتیجے میں کئی رہائشی مکانات تباہ ہو گئے۔

یمن سے موصولہ ایک اور رپورٹ کے مطابق یمن کے وزارت خانوں کے نمائندوں نے منگل کے روز سعودی عرب کی جارحیت سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیتے ہوئے بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی کہ وہ یمن میں انسانی صورت حال کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری پر عمل کریں۔

یمن کی وزارت تعلیم کے ایک اعلی عہدیدار عبداللہ الحامدی نے کہا کہ سعودی حکومت کی گیارہ ماہ سے جاری جارحیت میں ساڑھے تین لاکھ گھر اور سولہ سو تینتالیس اسکول مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہوئے ہیں جبکہ مختلف علاقوں میں سولہ سو اکیس اسکول بند ہو گئے ہیں۔ جبکہ یمن کے منصوبہ بندی اور بین الاقوامی تعاون کے نائب وزیر مطہر العباسی نے بھی کہا ہے کہ یمن پر حملے اور اس کے محاصرے نے ملک کے اقتصاد اور معیشت پر انتہائی منفی اثرات مرتب کیے ہیں اور بے روزگاری کی شرح بھی ساٹھ فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے علاوہ ظالمانہ محاصرے کے بعد کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں بھی پینتیس فیصد تک بڑھ گئی ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کی سرکردگی میں اتحاد نے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس میں اب تک آٹھ ہزار سے زائد افراد جاں بحق جبکہ ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button