تبلیغی جماعت میں دہشتگردوں کی شمولیت کے باعث تعلیمی اداروں میں داخلے پر پابندی لگائی، رانا ثنااللہ
وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے لاہور میں پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الہیٰ کی سیاست اب دفن ہو چکی ہے، وہ جھوٹی پریس کانفرنسیں کرکے خود کو میڈیا میں زندہ رکھنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چودھری پرویز الہی نے پریس کانفرنس میں جھوٹ پر جھوٹ بولا کہ حکومت نے تبلیغی جماعت پر پابندی عائد کر دی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ حکومت نے تبلیغی جماعت پر پابندی عائد نہیں کی بلکہ تبلیغی جماعت پر صرف تعلیمی اداروں میں جانے پر عائد کی گئی ہے اور وہ بھی اس لئے عائد کی گئی ہے کہ تبلیغی جماعت میں کچھ دہشتگرد شامل ہو گئے تھے اور خدشہ تھا کہ یہ دہشتگرد تعلیمی اداروں میں جا کر تبلیغ کی آڑ میں طلباء کو گمراہ نہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ میٹرو بس کے حوالے سے سرکاری اعداد و شمار کو سمجنے میں ابہام ہے، جنوبی پنجاب یا کسی منصوبہ کے پیسے میٹرو بس پر نہیں لگائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ میٹرو بس کا منصوبہ 30 ارب سے کم لاگت میں مکمل ہوا ہے جبکہ اورنج ٹرین پر بھی تنقید بلاجواز ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی بی کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے، داعش کا کوئی منظم گروپ موجود نہیں تاہم پنجاب سے جو چند افراد داعش کی تربیت کیلئے گئے ہیں، اس پر قانون حرکت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا مسعود اظہر کے معاملہ پر حمتی رپورٹ آنے کا انتظار کرنا چاہئے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ چودھری پرویز الہی کی سیاست ختم ہو چکی ہے، اب وہ صرف چھوٹی پریس کانفرنس کر سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تعلیمی اداروں میں تبیلغ پر پابندی اس وجہ سے لگائی گئی کیونکہ فورتھ شیڈول کے چند افراد تبلیغ کرتے تھے، جس کی قانون اجازت نہیں دیتا۔ وزیر قانون کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان قومی لیڈر ہیں انہیں قومی سطح کی بیان بازی کرنی چاہئے کل تک میرے خلاف قتل کے مقدمات کروائے گے لیکن مقتول کے بھائی نے عدالت میں بیان دیا ہے کہ مقدمہ میں رانا ثنا اللہ خان کا نام غلط فہمی سے شامل ہوا۔