دنیا

ملائیشیا میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف سعودی عرب نے سات سو ملین ڈالر خرچ کیئے

شیعیت نیوز: سعودی عرب نے ملائیشیا میں شیعوں کی سرکوبی کے لئے سات سو ملین ڈالر ملائیشین حکومت کو دئے ہیں۔

گلوبل ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق سال ۲۰۱۰ میں ملایئشیا کی حکومت نے شیعہ مذہب کو ایک انحرافی فرقہ قرار دیا اور شیعہ مسلمانوں کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کا قانون پاس کیا ، اسی سال دسمبر میں یوم عاشورہ کے بعد تکفیری گروہ ’’سلاندور‘‘ کی جانب سے عاشورہ کے موقع پر قومی سلامتی اور نظام کو تہہ و بالا کرنے کے الزام میں دو سو شیعہ مسلمانوں کو گرفتار کیا گیا،اور گذشتہ چند سالوں میں سینکڑوں شیعہ مسلمانوں کو گرفتار اور ہراساں کرنے کے واقعات میں شدید اضافہ ہوا ہے۔

سعودی عرب کی جانب سے شیعہ مسلمانوں کے خلاف حکومتوں اور تکفیری گروہوں کی مالی امداد کوئی نئی بات نہیں ، حکومت ملائیشیا کی جانب سے شیعہ مذہب کو انحرافی مذہب قرار دینے کے نتیجے میں ملائیشیا کو سعودی عرب کی جانب سے سات سو ملین ڈالر کا تحفہ دیا گی

متعلقہ مضامین

Back to top button