سعودی عرب

سعودی عرب کے الشرقیہ علاقے میں شیعوں کی سرکوبی میں شدت

سعودی عرب کے الشرقیہ علاقے میں حکام کی جانب سے شیعہ مسلمانوں کو کچلنے اور ان کے ساتھ سختی برتے جانے کی خبریں مل رہی ہیں-

روزنامہ خیبر نے رپورٹ دی ہے کہ سعودی عرب میں خاص طور پر شیعہ مسلمانوں کے شہری حقوق کو بری طرح پامال کیا جا رہا ہے – اخبار کے مطابق سعودی عرب کے سیکورٹی حکام "الخبر” دھماکے کی فائل دوبارہ کھولنے کے بہانے الشرقیہ کے شیعہ نشین علاقے قطیف پر حملہ کرنے اور اس علاقے کے علماء اور فعال شخصیتوں سمیت دوسو افراد کو گرفتار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں-

پچیس جون انیس سو چھیانوے میں شہر ظھران میں واقع الخبر فوجی اڈے میں دھماکے کے نتیجے میں انیس امریکی فوجی ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے-

ماہرین کا خیال ہے کہ آل سعود کی شیعہ دشمن پالیسی جاری رہنے کے باعث اس علاقے کے حالات نہایت خراب ہو چکے ہیں-

درایں اثنا سعودی عرب کے پراسیکیوٹر جنرل کی جانب سے تشکیل شدہ تحقیقاتی کمیٹی نے تیس شیعہ شخصیتوں کو اسپیشل کرمنل کورٹ میں بھیج دیا ہے-

اس سے قبل بھی آل سعود حکومت نے دو جنوری دوہزار سولہ کو سعودی عرب کے مذہبی پیشوا آیت اللہ باقر نمر کو سزائے موت دے دی تھی جس کے بعد دنیا کے مختلف ممالک بالخصوص اسلامی ملکوں میں شدید احتجاج شروع ہو گیا تھا-

متعلقہ مضامین

Back to top button