سعودی عرب

سعود ی بادشاہت اختلافات کا شکار، محمدبن نائف نے شیخوں سے رابطہ کرلیا

شیعت نیوز: سعودی عرب میں ولی عہدی کے معمالے میں رسہ کشی عروج پر پہنچ گئے ہے اور اب آل سعود خاندان میں ہونے والی لڑائیوں کی خبر یں اخبارات کی زینت بھی بن رہی ہیں۔

عرب ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ اپنا ذہنی توازن رفتہ رفتہ کھوتے جارہے ہیں، اور اگر موجودہ بادشاہ کو کچھ ہوجاتا ہے تو اس صورت میں سعود خاندان کی بادشاہت محمد بن نائف کے پاس چلی جائے گی ،لہذا اس خطرے کے پیش نظر محمد بن سلمان جو موجودہ بادشاہ کا بیٹا ہے اور ریاست کا نائب ولی عہد بھی ہے، محمد بن نائف کو ولی عہدی کے عہدے سے ہٹا کر خود برجماں ہونے کے سلسلے میںکوشیش کررہا ہے، اطلاع ہیں کے سلمان بن عبدالعزیز کی بھی یہی خواہش رہی ہے کہ وہ بادشاہت کو اپنے خاندان تک محدود کردیں اسی لیئے انہوں نے عبدالعزیز کے بیٹے مقر ن کو ولی عہدی کے عہدے سے ہٹا کر عبدالعزیز کے پوتوں کو ولی عہدی کے لئے مقرر کیا تھاجو سعودی بادشاہی آئین کے بھی خلاف تھا، اس واقعہ کے بعد سے سعودی خاندان شدید اختلافا ت کا شکار ہے۔

اطلاعات ہیںکہ محمد بن نائف صورتحال کو بھانپ گیا ہے اور اس سلسلے میں اپنی ولی عہدی بچانے کے لئے اس نے شیخوں سے رابطہ بڑھادیئے ہیں جبکہ آل سعود خاندان کے دیگر شہزادوں کو بھی اپنا ہم خیال بنارہا ہے۔

شیخ سعودی عرب میں مذہبی طبقہ ہے جسکا مقصد وہابی آئین کا عرب اور دیگر علاقوں میں نفاذ کرنا ہے، سعودی عرب کے قیام کے وقت برطانیہ کی زیر سرپرستی یہ طے پایا تھا کہ حجاز یعنی موجودہ سعودی عرب پر حکومت آل سعود خاندان کریں گے جبکہ مذہبی معمالات محمد بن عبدالوہاب کے خاندان کےپا س رہیں گے، اسی لیئے سعود ی عرب میں وہابی آئین نافذ ہے اور حکومت مذہبی معمالات میں مداخلت نہیں کریں گے اور نا ہی وہابی حکومتی معمالات میں دخل ڈالیں گے۔

معاملات اس قد ر خراب ہیں کہ آل سعود خاندان دو ڈھڑوں میں تقسیم ہوگیا ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ شیخ کس بلا ک کے ساتھ ہونگے، البتہ ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات کے پیش نظر شاید آل سعود خاندان کی بادشاہت اپنے سو سال بھی مکمل نہ کر پائے اور اس سے پہلے ختم ہوجائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button