سعودی عرب

سعودی بادشاہ خادم الحرمین ہیں یا خادم امریکہ و اسرائیل؟

شیعیت نیوز: سعودی عرب کے ستمگر بادشاہ’’سلمان بن عبدالعزیز‘‘نے اپنے گذشتہ ایک سالہ دورۂ اقتدار میں تمام اسلامی، اخلاقی، انسانی اور عالمی قوانین کو نظر انداز کرتے ہوئے سعودی عرب کی تاریخ میں خوفناک اور بھیانک جرائم کی نئی تاریخ رقم کرکے یمن کے نہتے اور غریب عوام کا ناحق خون بہا کر ابوجہل و ابو لہب کو خوش کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق الحیات، الشرق الاوسط  اور سعودی عرب سے متعلق دیگر ذرائع ابلاغ سعودی عرب کے بادشاہ کے مجرمانہ اور دہشت گردانہ اقدامات کو چھپانے کی بھرپور کوشش کر کے اسے خادم الحرمین بنا کر دنیا کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں حالانکہ اس یزیدی فطرت کے حامل بادشاہ  کے اندر خادم الحرمین ہونے کی ایک بھی خصوصیت موجود نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق سعودی شاہ دراصل ایک ڈکٹیٹر ہے جس کا انتخاب سعودی عوام کے ہاتھ میں نہیں بلکہ امریکہ اور اسرائیل کے ہاتھ ہے اور ایسے خائن اور غاصب شخص کو خادم الحرمین قراردینا حرمین شرفین کی بہت بڑی توہین اور اہانت ہے۔

رپورٹ کے مطابق سعودی حکمرانوں نے عربستان میں تمام اسلامی آثار کو بڑی بے دردی کے ساتھ محو کردیا جس کا منہ بولتا ثبوت جنت البقیع ہے جہاں سعودی عرب کے حکمرانوں نے اسلامی آثار ائمہ معصومین (ع) ، صحابہ کرام اور ازواج رسول کی قبور کے آثار بھی بے دردی کے ساتھ مٹا دئے ہیں اور آج بھی آل سعود حرم نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے لئے بہت بڑا خطرہ ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہابی دہشتگرد اور آل سعود نے  ملکر حرم نبوی (ص) کو شہید کرنے کے ناپاک منصوبے بنا رکھے ہیں اور گنبد خضراء کو شہید کرنے کے سلسلے میں وہابیوں نے کئی بار منصوبے بنائے جنھیں مسلمانوں نے ناکام بنادیا۔

واضح رہے کہ سعودی دربار میں اقتدار کی خاموش لڑائی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ سعودی دربار سے باہر یمن، بحرین، شام اور عراق میں سعودی عرب کے ہولناک اور بھیانک جرائم بھی مسلسل تاریخ میں ثبت ہورہے ہیں جن کی بنا پر سعودی عرب کے بادشاہ کو خطے میں امریکہ اور اسرائیل کا نوکر سمجھا جاتا ہے اور سعودی عرب نے بڑے شیطان امریکہ کے ساتھ اتحاد کرکے حرمین شریفین کے تقدس کو پامال کیا ہے۔
ماخذ: اہلیبت نیوز ایجنسی

متعلقہ مضامین

Back to top button