سعودی عرب

سعودی عرب کا مشرقی صوبہ ‘آل سعود مردہ باد‘کے نعروں سے گونج رہا ہے

تیل کی پیداوار کے لحاظ سے مشہور سعودی عرب کے مشرقی علاقے اور آیت اللہ باقر نمر کے آبائی صوبے قطیف میں ہر رات ہزاروں مظاہرین شیخ نمر کی آل سعود کے ہاتھوں مظلومانہ شہادت پر احتجاجی مظاہر ے کررہے ہیں۔

قطیف کی شیعوںکے ایک لیڈر نے نیوز ایجنسی روئٹرز سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ، ’’ لوگ سراپا احتجاج ہیں اور حیران بھی ہیں، کیوں کہ گزشتہ چند مہینوں میں ایسے مثبت اشارے دیے گئے کہ ان کو سزائے موت نہیں دی جائے گی، لیکن سعودی عرب کی اچانک شیخ نمر کو قتل کرنے پر لوگ حیران اور سراپائے احتجاج ہیں۔

تیل پیدا کرنے والے مشرقی صوبے کے علاقے قطیف کی آبادی تقریبادس لاکھ نفوس پر مشتمل ہے اور اس علاقے کی زیادہ تر آبادی شیعہ  ہے۔ ماضی میں یہ علاقہ پرامن رہا ہے لیکن  شیخ نمر کی شہادت کے بعد سے عوام غیض میں ہے لہذا گزشتہ چند روز میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ اور فائرنگ کا واقعہ بھی وہاں ہی پیش آیا ہے۔

تمام مظاہرین ایک ہی نعرہ لگا رہے تھے، ’’آل سعود مردہ باد‘‘۔ اس احتجاجی مظاہرے کی ویڈیو انڑنیٹ پر بھی ریلیز کی گئی ہے، جس میں مظاہرین کو اپنا قائد کے قتل پر شدید غم و غصہ میں دیکھا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب ریاض حکومت نے صحافیوں کے قطیف جانے پابند ی لگادی ہے۔ حکام کے مطابق ایسا سکیورٹی اور صحافیوں کی حفاظت کے لیے کیا گیا ہے، لیکن اصل وجہ وہاں کے عوام کے احتجاج کی کوریج سے روکنا ہےجو دنیا بھر میں سعودی عرب کی بدنامی کا باعث بنے گا، تجزیہ کاروں کے مطابق احتجاجی مظاہرے مزید پھیلیں گے یا ختم ہو جائیں گے اس کا انحصار سعودی ردعمل اور مظاہرین پر ہے۔ اگر مظاہرے پرامن رہے تو یہ خود بخود اپنے خاتمے کی طرف چلے جائیں گے اور اگر سکیورٹی فورسز نے کریک ڈاؤن کیا تو مزید اشتعال پیدا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button