عراق

اربعین حسینی کے زائرین کا جوش و خروش اپنے عروج پر : ایک رپورٹ

سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام کا چہلم جیسے جیسے قریب آتا جا رہا ہے سیکڑوں میل پیدل چل کر کربلا پہنچنےکا عاشقان حسینی کا سفر اور اس معنوی سفر میں لوگوں کا جوش و جذبہ اپنے عروج پر پہنچ رہا ہے

بدھ بیس صفر کو سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے بہتر ساتھیوں کا چہلم ہے- اسیران اہل حرم قید خانہ شام سے رہا ہونےکے بعد بیس صفر کو ہی کربلائے معلی پہنچے تھے جہاں انہوں نے امام عالیمقام کی قبرمطہر کی زیارت کی ۔ اسی مناسبت سے ہر سال پوری دنیا کے شیعہ مسلمان اور امام عالیمقام کے چاہنے والے شہدائے کربلا کی عزاداری کرتے ہیں –

عراق میں جب سے صدام کی حکومت کا خاتمہ ہوا ہے اس وقت سے کربلائے معلی اربعین حسینی کے عظیم اجتماع کا مرکز بن گیا ہے اور کربلائے معلی میں اربعین حسینی کا اجتماع تاریخ انسانیت کے سب سے بڑے اجتماع میں تبدیل ہوچکا ہے-

اس وقت دوسرے ملکوں سے عراق جانے والے زائرین اور عزاداروں میں سب سے زیادہ تعداد ایرانی زائرین کی ہے اس وقت ایران سے عراق جانے والے راستوں پر ایسا محسوس ہو رہا ہے گویا انسانوں کا ایک امڈتا ہوا سیلاب ہے جو اپنے خاص مرکز کی جانب رواں دواں ہے –

خیال کیا جا رہا ہے کہ آئندہ بدھ تک صرف ایران سے بیس لاکھ زائر اور عزادار کربلا پہنچیں گے – کربلا اور عراق جانےوالے زائرین کی سہولت کے لئے ایران کی سرحدوں پروسیع پیمانے پر انتظامات کئے گئے ہیں – کھانے پینے کا انتظام طبی مراکز کاقیام اور دیگرسہولتیں زائرین کو مہیا کرائی گئی ہیں-

اس وقت ایران کے تین بارڈر مہران چزابہ اور شلمچہ سے لوگ عراق میں داخل ہورہے ہیں – ایران کے وزیرصحت سید حسین قاضی زادہ ہاشمی نے شلمچہ بارڈر کے معائنے کے موقع پر کہا کہ عراق کے اندر بھی سرحدی علاقوں میں تقریبا ایک ہزار ڈاکٹروں اور نرسوں کو زائرین کی خدمت کے لئے تعینات کیا گیا ہے –

ایران کے محکمہ پولیس کے نائب سربراہ اسکندر مومنی نے بھی کہا ہے کہ عراق جانےوالے زائرین پورے اطمینان کے ساتھ کربلائے معلی اور عتبات عالیات کی جانب رواں دواں ہیں – سب سے زیادہ زائرین ایران کے مہران بارڈر سےعراق میں داخل ہو رہے ہیں – ایران کے وزیرداخلہ رحمانی فضلی نے بھی کہا ہےکہ سیکورٹی اور انٹلیجنس کے عہدیدار اور جوان پوری طرح سے زائرین کی سیکورٹی پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے –

151617181920212338

متعلقہ مضامین

Back to top button