مقالہ جات

پاکستان راہ حق پارٹی، کالعدم سپاہ صحابہ کا سیاسی چہرہ؟

سندھ کے سیاسی منظر میں پاکستان راہ حق پارٹی نامی ایک جماعت کا اضافہ ہوا ہے، جس نے بلدیاتی انتخابات میں تین نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ کراچی میں اس کے 250 سے زائد امیدوار میدان میں ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس رجسٹرڈ پاکستان راہ حق پارٹی کی بنیاد حکیم محمد ابراہیم قاسمی نے رکھی تھی جو اس سے پہلے خیبر پختون خوا میں کالعدم جماعت سپاہ صحابہ کے سرگرم رہنما رہے چکے ہیں۔

سندھ میں پاکستان راہ حق پارٹی کے کنوینر سپاہ صحابہ کے مرحوم رہنما علامہ علی شیر حیدری کے بھائی ثنااللہ حیدری ہیں جو اس سے قبل اہل سنت و الجماعت کے ساتھ منسلک رہے ہیں۔ ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ اہل سنت و الجماعت مذہبی جماعت ہے جبکہ پاکستان راہ حق پارٹی ایک سیاسی جماعت ہے جس میں جمیعت علمائے اسلام کے لوگ بھی شامل ہوئے ہیں۔

پاکستان راہ حق پارٹی نے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں خیرپور اور سکھر میں کاؤنسلروں کی ایک ایک نشست پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں ٹنڈو الہ یار سے ان کا ایک امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوچکا ہے، ثنا اللہ حیدری کا کہنا ہے کہ انتخاب جیتنے کے لیے پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، تحریک انصاف اور مسلم لیگ فنکشنل سمیت دیگر جماعتوں سے اتحاد کیا ہے۔

اہل سنت و الجماعت کی قیادت پاکستان راہ حق پارٹی سے لاتعلقی کا اظہار کرتی ہے، کالعدم تنظیم کے سربراہ علامہ احمد محمد لدھیانوی کے ترجمان محمد یونس قاسمی کا کہنا ہے کہ پاکستان راہ حق پارٹی ان کا سیاسی پلیٹ فارم نہیں ہے اور نہ ہی وہ اس کے اتحادی ہیں تاہم مذہبی حوالے سے وہ ان کے کچھ قریب ضرور ہیں۔

’ہمارے کچھ ساتھی جو آزادنہ حیثیت میں انتخابات میں دلچسپی رکھتے تھے تو ہم نے انہیں یہ اختیار دے دیا ہے کہ وہ راہ حق پارٹی کے پلیٹ فارم یا کسی اور پلیٹ فارم سے انتخابات لڑسکتے ہیں لیکن اب انہیں اپنی پہچان راہ حق پارٹی کے حوالے سے کرنا ہوگی تاہم یہ ان کا دوسرا دھڑا نہیں وہ اپنا علیحدہ دستور اور منشور رکھتے ہیں۔‘

پاکستان راہ حق پارٹی کی قیادت اور کئی امیدوار بلواسطہ یا بلاواسطہ اہل سنت و الجماعت سے وابستہ رہے ہیں، انتخابی مہم میں بھی اہل سنت و الجماعت کی قیادت کی تصاویر اور تنظیمی جھنڈا استعمال کیا جارہا ہے۔ علامہ لدھیانوی کے ترجمان یونس قاسمی اس کو جذباتی تعلق قرار دیتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ ووٹرز کو اپنی طرف لانے یا راغب کرنے کے لیے یہ کیا جارہا ہے۔
اہلسنت و الجماعت نے گذشتہ انتخابات میں متحدہ دینی محاذ کے پلیٹ فارم سے انتخابات میں حصہ لیا تھا، جس میں پاکستان راہ حق پارٹی سمیت دیوبند مکتب فکر کی دیگر جماعتیں بھی شامل تھیں۔اہل سنت و الجماعت کے دہشتگرد رہنما علامہ اورنگزیب فاروقی کو کراچی کے حلقے پی ایس 128 سے 23625 ووٹ ملے تھے جبکہ ٹنڈو الہ یار میں قومی اسمبلی کی نشست پر انہوں نے 3400 سے زائد ووٹ لیے تھے۔

بلدیاتی انتخاب میں عام انتخابات کے برعکس پاکستان راہ حق پارٹی نے سیکولر اور سوشلسٹ پارٹیوں کی پہچان رکھنے والی جماعتوں کے ساتھ بھی اتحاد کیا ہے۔ لانڈھی کی یونین کاؤنسل نمبر 3 مظفر آباد کالونی میں چند روز قبل اہل سنت و الجماعت کے رہنما تاج حنفی نے الیکشن آفس کا افتتاح کیا، جس میں پاکستان پیپلز پارٹی اور سپاہ صحابہ موجودہ اہلسنت و الجماعت کے جھنڈے موجود تھے۔

لانڈھی کی یونین کاؤنسل 3 مظفرآباد کالونی سے پاکستان پیپلز پارٹی کے وائس چیئرمین کے امیدوارمثل خان کا کہنا ہے کہ اس اتحاد میں چیئرمین اور ایک کونسلر کا تعلق پاکستان راہ حق پارٹی سے ہے جبکہ باقی پورا پینل پاکستان پیپلز پارٹی کا ہے۔ اس کے برعکس پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے جنرل سیکریٹری نجمی عالم کا کہنا ہے کہ مولانا سید محی الدین شاہ کا تعلق راہ حق پارٹی سے نہیں انہیں مقامی برداری کے کہنے پر نامزد کیا گیا ہے۔

کراچی میں پاکستان راہ حق پارٹی کے 250 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں سے 18 یونین کاؤنسل کے پینل بھی شامل ہیں، اہل سنت و الجماعت کے رہنما تاج حنفی کے مطابق ان کے ذمے داران، کارکنان بلدیاتی انتخابات میں پاکستان راہ حق پارٹی کے ہی تحت ہی حصہ لے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button