پاکستان

بنوں: عزاداری کے جلوس کو امابارگاہ تک محدود نا کیا تو سر تن سے جدا کردیں گے!! داعش کی دھمکی

بنوں میں امامبارگاہ حسینی کی انتظامیہ کے نام داعش کی جانب سے لکھا گیا دھمکی آمیز خط کی کاپی شیعت نیوز کو موصول ہوئی ہے، اس خط میں داعش نے عزاداری کے جلوسوں کو محددو کرنے کا مطالبہ کیا ہے ناکرنے کی صورت سرتن سے جدا کرنے کی دھمکی دی ہے۔

اس خط کے مطابق داعش نے کہا ہے کہ وہ ہمارے دشمن نہیں دوسری قتل کرنے اور حملہ کرنے کی بھی دھمکی دی ہے۔
اس خط کا متن ڈپلومیٹک انداز میں لکھا گیا ہے، جس میں عزاداری کرنے سے منع نہیں کیا گیا تاہم اسے محدود کرنے پر زور دیا گیا ہے، اور محددو کرنے کی بھی جو وجوہات بیان کی گئی ہیں وہ انتہائی کمزور ہیں۔

خط کا مکمل متن نیچے دی گئی اس خط کی کاپی میں پڑھا جاسکتاہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس خط کے ذریعہ خوف و ہراس پھیلانے اور عزادری کو محدود کرنے کی کوشیش کی گئی ہے، انکا یہ بھی کہنا ہے کہ بنوں کے علاقہ میں موجود تکفیری کالعدم جماعتیوں کی جانب سے بھی داعش کا نام استعمال کیا جاسکتا ہے، کیونکہ انکا یہ پرانا مطالبہ ہے، جبکہ داعش کا یہ طرز عمل نہیں۔

دوسری جانب یہ خط سیکورٹی اتنظامیہ کے منہ پر بھی طمانچہ ہے، خیبرپختونخوا پہلے ہی شیعہ نسل کشی کے حوالے سے مشہور ہے ، اسکے باوجود شیعہ مسلمانوں کو کے پی کے کی مقامی حکومت انکو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا نیا خیبر پختونخواہ ملت جعفریہ کے خون سے لہو لہو

واضح رہے کہ کہ پاکستان میں موجود داعش کے ہمددر تکفیری مولوی اور جماعتیں کی جانب سے عزاداری کو محددود کرنے کے حوالے سے کئی عرصہ سے فضا قائم کرنے کی کوشیش کی جارہی ہے، جس میں سہرفرست مولوی طاہر اشرفی،لدھیانوی اور مفتی نعیم وغیرہ شامل ہیں، لیکن اس گروہ کی تمام کوشیش مکمل ناکام ہوچکا ہے۔

ISISLetterBanu

 

متعلقہ مضامین

Back to top button