دنیا

منی بھگڈ ر کے نتیجے میں موساد اور سعودی ایجنسیوں نے پاسداران انقلاب کے اہم کمانڈر اغوا کرلئے، پورپی خفیہ رپورٹ

النہارین نیٹ ایجنسی نے ایک غیر مصدقہ رپورٹ میں لکھا ہے کہ پورپین خفیہ ایجنسی نے خبر دی ہے کہ اسرائیل کی خفیہ تنظیم موساد ا نے منیٰ بھگڈر کی آڑ میں ایران کے پاسداران انقلاب کے سربراہوں،سفیروں اور اہم آفیشل کو اغوا کرلیا ہے۔

النہارین نیٹ کے مطابق مزید لکھا ہے کہ منیٰ میں شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران مچے والی بھگڈڑ اسرائیلی و سعودی خفیہ ایجنسی کا جوائنٹ ایڈونچر تھا تاکہ ایران کی جانب سے حج کی ادائیگی کے لئے آنے والے پاسداران انقلاب کے کمانڈروں اور آفیشل سربراہوں کو اغوا کیا جاسکے۔

النہارین نیٹ کے انکشاف کے مطابق سعود ی اور اسرائیل خفیہ ایجنسیوں نے منیٰ میں حاجیوں کے درمیان بھگڈر پیدا کیا تاکہ اس بعد پیدا ہونے والے حالات کے نتیجے میں ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کے سربراہوں، اور رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای کے دفتر سے منسلک اہم سربراہوں کو اغوا کیا جاسکے۔ رپورٹ کے مطابق لبنان میں ایران کے سابق سفیر غضنفر روکنبندی کو منیٰ بھگڈر کے بعد اغوا کرلیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق سابق ایرانی سفیر غضنفر رہبر انقلاب اسلامی کے دفتر اسٹاف میں اہم شخصیت ہیں جنکے پاس تہران کی جانب سے حزب اللہ کو دی جانے والی مزائل ٹیکنالوجی کی اہم خفیہ معلومات ہیں۔

اسکے علاوہ منیٰ میں ہونے والی بھگڈر کے نتیجے میں ابھی تک ایران کے اہم سربراہ لاپتہ ہیں ، جن میں پاسداران انقلاب کے اسٹریٹیجک اسٹدیز انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ علی اصغر فولادگر، حسین دانش، فواد مشغلی، عمار میرانصاری اور سید حسن حسنی شامل ہیں۔ ان سب کا تعلق دفتر رہبرانقلاب اسلامی سے بتا یا گیا ہے۔

تاہم پورپی سفارت کاروں نے اس رپورٹ کو روسی قیاس آرائی قرار دیا ہے ۔

النہارین نیٹ کے مطابق ایران آفیشل نے غضنفر روکننبدی اور دیگر پاسداران کے کمانڈر کی اغوا کی خبروں کی نا ہی تردید کی ہے اور نا اس خبر کی تصدیق کی ہے۔

تاہم ابھی تک اس رپورٹ کو سرکاری سطح پر تصدیق نامہ نہیں ملا سکا ہے لیکن یورپ کی خفیہ اداروں کی اس رپورٹ سے سعودی اور اسرائیلی خفیہ اداروں کے قریبی تعلقات کا راز ایک بار پھر افشاں ہوا ہے، دوسری جانب تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب سے ایران کے اہم سرکاری وفود کا اغوا اکیلے موساد کی کاروائی ممکن نہیںجب تک سعودی خفیہ ایجنسی کی مدد شامل حاصل نا ہو۔

AWD

متعلقہ مضامین

Back to top button