مشرق وسطی

بحرین میں عوامی احتجاجات کے نئے دور کا آغاز

منامہ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق بحرین کے چودہ فروری انقلاب کے نوجوانوں کے اتحاد نے اعلان کیا ہے کہ بحرینی اسیر نعرے کے تحت اس ملک کے مختلف شہروں اور دیہی علاقوں میں عوامی مظاہروں کا نیا دور شروع کیا جا رہا ہے۔ اس اتحاد نے مختلف علاقوں میں مظاہروں اور آمریت مخالف وسیع سرگرمیوں کے موقع پر آل خلیفہ کی جیلوں میں قید بحرینیوں کی تصاویر اور پلے کارڈز نصب کر دیئے ہیں۔ چودہ فروری کے نوجوانوں کے اتحاد نے بحرینی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ، جمعے کے روز آل خلیفہ کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کریں۔ قابل ذکر ہے کہ بحرین کے مرکز برائے انسانی حقوق نے اعلان کیا ہے کہ آل خلیفہ کے سیکورٹی اہلکاروں نے جولائی کے تیسرے ہفتے کے دوران چار بچوں سمیت تیس عام شہریوں کو مختلف الزامات کے تحت گرفتار کرلیا۔ اسی دوران بحرینی عوام نے اکسٹھ پرامن مظاہرے بھی کئے۔ سعودی حمایت یافتہ بحرینی پولیس نے پرتشدد طریقے سے تیرہ مظاہروں کے شرکا کو منتشر کیا۔ قابل ذکر ہے کہ سن دو ہزار گیارہ سے اب تک بحرینی عوام، آل خلیفہ کے ظالمانہ اور نسل پرستانہ رویے کے خلاف پرامن مظاہرے کر رہے ہیں۔ جمہوری حکومت کی تشکیل، سیاسی اصلاحات اور سیاسی قیدیوں کی رہائی، ان کے مطالبات میں شامل ہے۔ پرامن مظاہرے شروع ہونے کے بعد سے آل خلیفہ کے پولیس اہلکار، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے فوجیوں کی مدد سے بحرینی عوام کے پرامن مظاہروں کو کچلنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button