لبنان

لبنان میں کیا گیا ’’زندہ شہید‘‘ کا خوبصورت استقبال

لبنان کے شیعوں نے حزب اللہ کے ایک مجاہد کا ایسی حالت میں استقبال کیا جب وہ ایک عرصہ کما میں رہنے کے بعد دوبارہ صحت یاب ہوئے۔
لبنان کے شیعوں نے حزب اللہ کے ایک مجاہد کا ایسی حالت میں استقبال کیا جب وہ ایک عرصہ کما میں رہنے کے بعد دوبارہ صحت یاب ہوئے۔
حزب اللہ کا یہ جوان جو شام کے علاقے قلمون میں تکفیریوں کے ہاتھوں سر کے حصے میں گولی لگنے کی وجہ سے شدید زخمی ہوا اور اس کے بعد کما میں چلا گیا تھا اور عرصہ دراز تک اسی حالت میں رہا اور اہل خانہ نے اسے زندہ شہید کا نام دے دیا اللہ کے لطف و کرم سے گزشتہ روز منگل کو شفا پانے کے بعد اسے گھر واپس لایا گیا جہاں علاقے کے لوگوں نے اس کا استقبال کیا۔
اطلاعات کے مطابق ’’ولاء یاسین عبد الحسین‘‘ جنہیں زندہ شہید کہا جانے لگا ہے سر کے حصے میں گولی لگنے کی وجہ سے گفتگو کرنے اور خود سے حرکت کرنے کی طاقت کھو چکے ہیں تاہم معلوم نہیں کہ وہ مکمل شفا حاصل کر پائیں گے یا نہیں۔
واضح رہے کہ زندہ شہید کی تعبیر پہلی مرتبہ رہبر انقلاب اسلامی کی زبان مبارک پر جاری ہوئی۔ انہوں نے ایران کی آٹھ سالہ جنگ میں جو لوگ کیمیائی ہتھیاروں کے ذریعے زخمی ہوئے اور ابھی تک ان زخموں کا رنج و الم برداشت کر رہے ہیں اور مکمل طور پر شفایاب نہیں ہوئے ہیں رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے انہیں زندہ شہید کے نام سے یاد کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button