سعودی عرب

سعودی عرب :ماں کو داعش کی مخبری پر قتل کی دھمکیاں

سعودی عرب کی وزارت داخلہ کی جانب سے مملکت میں دہشت گرد تنظیم دولت اسلامی "داعش” کے بڑھتے نیٹ ورک کو روکنے کے لیے سوشل میڈیا کی مانیٹرنگ بھی سخت کر دی ہے۔

وزارت داخلہ کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ حکام نے سوشل میڈیا بالخصوص "ٹیوٹر” پر سرگرم جعلی ناموں کے ساتھ داعش کی حمایت کرنے والے اکائوںٹس کا پتا چلایا ہے اور 1997 اکاونٹس کا ڈیٹا جمع کر لیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق "داعش” کی حمایت میں جاری سوشل میڈیا مہم میں ناقابل یقین حد تک انتہا پسندانہ خیالات کا اظہار کیا گیا ہے۔ علماء کے قتل کی دھمکیاں دینے کے ساتھ انہیں ‘گدھے’ اور ‘بدصورت جانوروں’ سے تشبیہ دی گئی ہے۔ حتی کہ سابق اشتہاری ںواف شریف الغنزی نامی دہشت گرد نے لکھا ہے کہ "اللہ کی قسم اگر میری ماں بھی داعش کی مخالفت کرتے ہوئے تنظیم کے بارے میں مخبری کرے گی تو اسے بھی قتل کروں گا”۔

رپورٹ کے مطابق "شہادت کا جنون” کے عنوان سے سرگرم اکاوئنٹ کے ذریعے جعلی ناموں کے ساتھ سیکڑوں لوگوں نے تبصرے کیے ہیں۔ ان میں سے بیشتر داعش کے حامی ہیں جنہوں نے انتہا پسندانہ نظریات کا کھل کر اظہار کیا ہے۔

بات صرف والدین یا اقارب کو قتل کرنے کے اعلانات اور دھمکیوں تک موقوف نہیں بلکہ عملا ایسا ہو چکا ہے۔ "داعش” سے وابستہ ایک سعودی دہشت گرد عبدللہ فہد عبدللہ الرشید نے اپنے ماموں کرنل راشد ابراہیم الصفیان کو محض اس لیے شہید کیا کہ وہ سعودی عرب کی فوج میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ حالانکہ دہشت گرد کی پرورش تک ان کے ماموں نے کی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button