دنیا

تاجکستان: اعلی سیکیورٹی افسر داعش میں شامل

شیعیت نیوز{مانیٹرنگ ڈیسک}۔دوشنبے:تاجکستان کے اعلی ترین سیکیورٹی اہلکار نے داعش میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔
تاجکستان کی ایلیٹ پولیس کے سربراہ کرنل گلمرود کلیموف گزشتہ ماہ کے آخر سے لاپتہ تھے۔
کرنل گلمرود کلیموف کو تاجکستان کی وزارت داخلہ کی اسپیشل فورس کے کمانڈر کی حیثیت میں انتہائی بااختیار اور طاقتور افسر جانا جاتا تھا۔
اسپیشل پولیس فورس کو اومون کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، یہ سویت یونین (یو ایس ایس آر) سے الگ ہونے والی ریاستوں میں اعلیٰ حکام کی حفاظت اور فسادات پر قابو پانے کے لیے بنائی گئی تھی، اومون فورس روس، بیلاروس، قازقستان اور تاجکستان میں موجود ہے۔
اسپیشل فورس کے کمانڈر 23 اپریل سے اپنی بیوی کے ہمراہ لاپتہ تھے جبکہ حکام کا کہنا تھا کہ وہ تفریحی اور کاروباری دورے پر تین روز کے لیے گئے ہیں، البتہ 23 اپریل کے بعد سے ان کے حوالے سے کسی بھی قسم کی معلومات سامنے نہیں آئی تھیں۔

 556805a21c28f

10 روز قبل ترک میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ تاجکستان کے ایک اعلیٰ سیکیورٹی اہلکار جعلی دستاویزات پر شام میں داخل ہوئے ہیں، جس کے بعد تاجک وزیر داخلہ رمضان رحیم زادہ نے تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔
گلمرود کلیموف کے بھائی نظیر کلیموف نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ان کے 40سالہ بھائی ان سے رابطے میں نہیں ہیں، وہ ان کے خاندان کے لیے شدید پریشان ہیں۔
گلمرود کلیموف کی اب ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ سیاہ لباس زیب تن کیے داعش میں شمولیت کا اعلان کر رہے ہیں۔
ویڈیو میں ان کا کہنا ہے کہ وہ داعش (الدولۃ اسلامیہ) میں شمولیت تاجکستان کی حکومت کے اسلام مخالف رویئے کے باعث کر رہے ہیں۔

556805a25eb8e

واضح رہے اب تک وسطی ایشیاء کے بہت سے افراد کی داعش میں شمولیت کی خبریں آتی رہی ہیں اور ان کی تعداد 200 سے 500 تک بتائی جاتی رہی ہے مگر ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ کسی انتہائی اعلیٰ سیکیورٹی اہلکار نے شدت پسند تنظیم میں شمولیت کا اعلان کیا ہو۔
گلمرود کلیموف کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد فوری طور پر سرکاری سطح پر کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔
مبصرین کے مطابق گلمرود کلیموف کی داعش میں شمولیت سے تاجکستان میں سیکیورٹی معاملات پر بہت زیادہ خدشات پیدا ہو گئے ہیں، کلیموف امریکا سے عسکریت پسندی کے خلاف کارروائیوں کی خصوصی تربیت یافتہ ہونے کے ساتھ ملک کے بہت سے اہم معاملات سے آگاہ ہیں، انہوں نے روس میں بھی سیکیورٹی کے حوالے سے تربیت حاصل کی تھی۔

بیجی میں پھر شدید لڑائی

عراقی صوبہ صلاح الدین کے علاقے بیجی میں عراقی فورسز اور داعش کے شدت پسندوں کے درمیان شدید جھڑپیں ایک بار پھر شروع ہو گئی ہیں۔
شدت پسندوں نے بیجی آئل ریفائنری پر قبضہ کر لیا تھا بعد ازاں بیجی کا وسیع رقبہ واگزار کر لیا گیا تھا مگر ابھی بھی بیجی کے بڑے حصے پر شدت پسند قابض ہیں۔
عراقی فورسز کے مطابق انہوں نے ریفائنری کی ایک عمارت کے اندر تک رسائی حاصل کر لی ہے اور ساتھ ہی امید ظاہر کی کہ پوری ریفائنری کا قبضہ داعش کے شدت پسندوں سے چھڑانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

5567fb206f264

متعلقہ مضامین

Back to top button