دنیا

ماں نے معصوم بچوں کو چھوڑ کر داعش میں شمولیت اختیار کرلی

شیعت نیوز۔ آسٹریلیا کی ایک خاتون نےاپنے دو بچوں کو چھوڑ کر شام میں خودساختہ اسلامک اسٹیٹ (داعش) جہاد النکاح کی غرض سے شمولیت اختیار کرلی ہے، اس طرح وہ اس دولت اسلامیہ کو جوائن کرنے والے 100 سے زائد آسٹریلوی شہریوں میں شامل ہوگئی ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے آسٹریلوی اخبار سڈنی ڈیلی ٹیلی گراف کے حوالے سے بتایا ہے کہ 26 سالہ جیسمینہ ملووانا نامی خاتون نے رواں ماہ کے آغاز میں اپنے 5 اور 7 سالہ دو بچوں کو آیا کے پاس چھوڑا اور واپس نہیں آئیں۔ رپورٹ کے مطابق خاتون کے سابق شوہر کو ان کی جانب سے ایک پیغام ملا جس میں انھوں نے لکھا تھا کہ وہ شام میں ہے اور جہادالنکاح کے ذریعے خواتین مجاہدین کی صف میں شامل ہوگئی ہے ۔ مذکورہ خاتون کے شوہر کے مطابق "میں اس وقت صرف اپنے بچوں کے بارے میں سوچ رہا ہوں، میں یقین نہیں کر سکتا وہ اپنے دو پیارے پیارے بچوں کو چھوڑ سکتی ہے۔ تاہم اس کے (خاتون کے) جانے سے پہلے میں نے اُس کی اُن فیس بک پوسٹس کے بارے میں پوچھا تھا جس میں شدت پسندی کا عنصر نمایاں تھا اور میں نے کہا تھا کہ یہ شدید احمقانہ ہے”۔ واضح رہے کہ جیسمینہ کی فیس بک فرینڈ لسٹ کے مطابق وہ زہرہ ڈنمین نامی خاتون کی دوست ہیں جو آسٹریلیا میں "جہادی برائیڈ ریکروٹر” ( جہادی دلہنوں کی بھرتیاں کرنے والی) کے نام سے مشہور ہیں اور سوشل میڈیا کے ذریعے خواتین کو داعش کے مجاہدیں کی جنسی تسکین کے لئے خواتین کا بھرتی کرتی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ان خواتین کو مذہبی بیلک میل کیا جاتا ہے اور ان کو یقین دلایا جاتا ہے کہ وہ مجاہدین کی جنسی تسکین کا پورا کرکے مجاہدین کی صف میں شامل ہوگیں اور آخرت میں اعلیٰ مقام پاسکیں گی۔ آسٹریلوی حکومت نے اس حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں۔

یہ بات دھیان میں رہے کہ قارئیں یہ سمھجتے ہیں کہ جہاد النکاح کی خبریں شیعت نیوز ڈیسک کی ٹبیل اسٹوری ہیں، لیکن نیچے دیئے گئے لنک میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ان خبروں کی واقعاً حقیقت ہے جو دنیا بھر کے میڈیا میں شائع ہوتی رہیتی ہیں۔ دولت اسلامیہ دنیا بھر سے اپنے مجاہدیں کی جنسی تسکین کے لئے خواتین کو جہاد النکاح کے نام پر شام و عراق میں امپورٹ کررہی ہے، اور ان عورتوں انہوں نے "جہادی دلہنوں” کا نام دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button