سعودی عرب

سعودی عرب کی جانب سے آیت اللہ سیستانی کو قتل کرنے کی سازش کا انکشاف

فارس نیوز ایجنسی نے انکشاف کیا ہے کہ سعودیہ عرب کی خفیہ تنظیم نےعراق کے مقدس شہر نجف میں معتبر مذہبی شخصیات کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

فارس نیوز نے علوی نیوز ایجنسی کو زرائع بتاتے ہوئےلکھا ہے کہ اس حوالے سے سعودی عرب نے بڑے پیمانے پر آیت اللہ سیستانی کے مخالف اور شہرت کا شوقین شیخ محمد الشرقی کو پیسہ بھی فراہم کیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی سعودی عرب نے عراق میں موجود امریکی و سعودی مفادات کی راہ میں روکاٹ شیعہ مراجع بالخصوص آیت اللہ سیستانی کو قتل کرنے کی کوشیش کی تھی جو عراقی سیکورٹی اداروں نے ناکام بنادی تھی۔
اس دفعہ سعودی عرب نے آیت اللہ سیستانی کے مخالف نام نہاد شیعہ گروہ کے سربراہ شیخ محمد الشرقی کو اپنا مہرہ بنایا ہے اور اس پر بھاری سرمایہ داری کی ہے۔

شیخ محمد الشرقی ، یاسر حبیب کے قریبی ساتھیوں میں ہے ، یاسر حبیب شیر ازی گروہ سے تعلق رکھتا ہے ،جبکہ آیت اللہ صادق شیرازی (لندن والے) کا داماد بھی ہے۔ یاسر حبیب کئی بار آیت اللہ سیستانی سمیت علما ء حقہ کو اعلانیہ تنقید کا نشانہ بناتا رہتا ہے۔

یہ بات بھی دھیان میں رہے کہ سن دو ہزار بارہ میں محمد الشرقی کے گروہ کا آیت اللہ سیستانی کے مقلدین سے تصادم ہوا تھا،جبکہ گذشتہ سال 3 جولائی کو اسی گروہ نے کربلامیں اچانک حملہ کردیا تھا لیکن عراقی فوج اور عاشقان امام حسین نے اس گروہ کو پسپا کردیا ، لیکن اس تصادم میں 45 افراد جان بحق ہوگئے تھے۔

عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد الشرقی عراق میں عالمی استعماری کی ایما پر آئمہ معصومین علیہ سلام کے مزارت پر اپنا قبضہ چاہتا ہے، تاکہ وہاں سے دنیا بھر میں پھیلانے والے علم محمد و آل محمد (ع) کو بند کردے۔

فارس نیوز ایجنسی کے مطابق تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب ،امریکا و اسرائیل کی سازش کو عراق میں پروان چڑھا رہا ہے،علماء کے قتل کی پلاننگ بھی اُسی سازش کا حصہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button