سعودی عرب

سعودی بادشاہت چور چور: نائب ولی عہد محمد بن سلمان بادشاہی بیعت کونسل سے مکمل حمایت حاصل کرنے میں بری طرح ناکام

شیعت نیوز: سعودی عرب کے بادشاہ سلامت سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے ملک کے اہم عہدوں پر اچانک تبدیلوں نے سعودی بادشاہت کاشیرازہ بکھیر دیا ہے، اطلاعات کے مطابق بادشاہ سلامت نے سعودی بادشاہت کے بانی عبدالعزیز کی جانب سے بنائے گئے آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عبدالعزیز کے بیٹوں کو معزول اور نظر انداز کرتے ہوئے اپنے بیٹے کو نائب ولی عہد مقرر کیا ہے جس پر سعودی شہزادوں اور عبدالعزیز کے بیٹوں میں اختلافات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔

گذشہ ہفتہ بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اچانک اپنے ولی عہد مقرن بن عبدالعزیز کو برطرف کردیا تھااور انکی جگہ نائف بن عبدالعزیز جو امریکہ میں سعودی سفیر تھے انہیں بلاکر اپنا ولی عہد بنادیا، جبکہ نائب ولی عہد اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو مقرر کیا ہے،محمد بن سلمان اس سے پہلے سعودی عرب کے وزیر دفاع کی حثیت سے فرائض انجام دے رہے تھے۔ بادشاہ سلمان کی اپنے بیٹے کی تقرری پر عبدالعزیز کی اولادوں ،پوتے اور پوتیوں میں شدید غصہ پایا جارہا ہے۔

عرب ذرائع کے مطابق ولی عہد اور نائب ولی عہد کی دیگر شہزادوں سے بیعت لینے کے لئے بنائی گئ بادشاہی بیعت کونسل سے بھی محمد بن سلمان اکثریتی حمایت حاصل نا کرسکے۔ بادشاہی بیعت کونسل کے ایک رکن کا کہنا تھا کہ محمد بن سلمان کی تقرری بادشاہی آئین کے خلاف اقدام ہے۔

بادشاہی بیعت کونسل 2006 میں سابق بادشاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے تشکیل دی تھی جس کے ممبران کی تعداد 34 بتائی جاتی ہے۔ نائب ولی عہد کے امیدوار محمد بن سلمان کو سعودی عرب کے اس اہم ادارے کے 6 ارکان نے مسترد کردیا ہے جبکہ 28 افراد نے بادشاہ اور سعودی انٹیلیجنس کے دباو میں آکر نائب ولی عہد کی بیعت کی ہے۔ سلمان بن عبدالعزیز کی اس زور زبردستی اور دباو کی حکمت علمی پر کونسل شدید اختلافات کا شکارہے۔

دیگر عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ سلامت اور سعودی انٹلیجنس کے شدید دباو کے باوجود سلمان اپنے بیٹے کو بادشاہی بیعت کونسل سے قانوی حثیت دلوانے میں ناکام رہے ہیں،لیکن بادشاہ ہونے کی حثیت سے انہوں نے اپنے بیٹے کو نائب ولی عہد مقرر کردیا ہے جسکو بادشاہی بیعت کونسل سمیت کوئی بھی چلینج نہیں کرسکتا۔

مشرق وسطی کے امور پر عبور رکھنے والے مبصرین نے کہنا ہے قریب المرگ بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز کےبعد سعودی بادشاہت کا کسی ایک بادشاہ پر متفق ہونا مشکل نظر آرہا ہے، انکا کہنا ہے کہ سلمان کے بعد سعودی عرب کی بادشاہت ختم ہوتی نظر آرہی ہے۔ کیونکہ سعودی شہزادوں اور عبدالعزیز کے بقیہ بیٹوں میں آپس کے اختلاف ہمالیہ کی چوٹی سے بھی بلند سطح تک پہچ گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button