لبنان

صیہونی فوج پر حزب اللہ کے حملے پرردعمل

جنوبی لبنان ميں مقبوضہ شبعافارم سیکٹر میں صہیونی فوج کے ایک قافلے پرحزب اللہ کے جیالوں کے بھرپورحملے کے بعد صہیونی حکومت اور فوج بری طرح سکتےمیں ہے جبکہ لبنان کے مختلف علاقوں میں لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر حزب اللہ کے اس کامیاب حملے پر جشن منایا – لبنان سے موصولہ خبروں میں کہا گيا ہے کہ سبھی شہروں کے جشن میں شریک لوگوں کا کہنا تھا کہ ہم اس وقت ایک بڑے جشن کے لئے اکٹھا ہوئے ہيں جشن میں شریک لبنانیوں کا کہنا تھا آج لبنان کی مزاحمتی قوت کو ایک بار پھر فتح حاصل ہوئي ہے اور اسرائیلی دشمن کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے –ہم فخر کے ساتھ حزب اللہ اور لبنان کی مزاحمتی قوت کی حمایت کرتے ہيں – جشن میں شریک ایک لبنانی شہری کا کہنا تھا کہ صیہونیوں کو اس حملے سے سبق لے لینا چاہئے اور انہيں جان لینا چـاہئے کہ اب شبعافارم سے صیہونیوں کو نکلنا ہوگا ہمیں اسرائیل سے کوئي خوف نہيں ہے، اسرائیل ایک دن نابود ہوکررہے گا – اس درمیان صیہونی فوج پر حزب اللہ کے کامیاب حملے پر لبنان کے اندر اور اسی طرح علاقائي اور عالمی سطح پر ردعمل کا سلسلہ جاری ہے – حزب اللہ لبنان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہدائے قنیطرہ بریگيڈ نے صہیونی فوج کے ایک قافلے پر حملہ کرکے صہیونیوں کی نوفوجی گاڑیوں کو تباہ کردیا جن میں سواربہت سے اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے – اس حملے کے بعد صہیونی فوج نے جنوبی لبنان کے علاقوں پر توپخانوں سے حملہ کیا جس کا حزب اللہ نے بھی جواب دیا – صہیونی فوج پر حزب اللہ کے حملے کی حمایت کرتے ہوئے لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکرنبیہ بری نے کہاکہ جس علاقے میں صیہونی فوج پر حزب اللہ نے حملہ کیا ہے وہ لبنان کی ہی سرزمین ہے- انہوں نے کہا کہ استقامت اور مزاحمت کے ذریعے ہی صہیونیوں کے قبضے سے لبنان کے علاقوں شبعا اور کفرشوبا کو آزاد کرایا جاسکتا ہے – لبنان کی نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ ولید جنبلاط نے بھی حزب اللہ کے حملے کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں بحران کا ذمہ دار اسرائیل ہے- انہوں نے کہاکہ اس بحران کی اصل وجہ اسرائيل اور نتنیاہو کا جنون و پاگل پن ہے جو اسرائیل میں آئندہ انتخابات کے پیش نظر حالات کو اپنے حق میں کرنا چاہتے ہیں – بیروت کے علما کی انجمن نے بھی حزب اللہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ حزب اللہ نے جو راستہ اختیار کیا ہے وہ صحیح راستہ ہے اور اسرائیلی دشمن طاقت اور مناسب جواب کے علاوہ کوئي دوسری زبان نہيں سمجھتا – فلسطینی کی سبھی تنظیموں منجملہ حماس نے صہیونی فوج پر حزب اللہ کے حملے کو حق بجانب قراردیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی گروہ اس حملے کی حمایت کرتےہیں –حماس کا کہنا تھا کہ ہم اس کامیابی پر حزب اللہ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں –فلسطینی تحریک جہاد اسلامی کے فوجی بازو القدس بریگيڈ نے بھی حزب اللہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ حملہ صیہونی دشمن کے لئے ایک کھلا پیغام ہے – یمن کی تحریک انصاراللہ نے بھی حزب اللہ کی اس کاروائي پر مبارکبادپیش کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے نے ایک بارپھر امت اسلامیہ کی توجہ مسئلہ فلسطین کی جانب مبذول کردی ہے – دوسری جانب اسرائیلی اخبار ہاآرتض نے لکھا ہے کہ حزب اللہ کا حملہ بہت ہی نپا تلا تھا امید ہے کہ یہ دردناک حملہ آخری حملہ ہوگا – اسرائیلی اخبار ہاآرتض نے لکھا کہ حزب اللہ نے قنیطرہ میں اسرائیلی فوج کے حملے میں مارے گئے اپنے جوانوں کا بدلہ بہت ہی منظم انداز میں لیا ہے – ہاآرتض نے لکھا کہ اسرائیل میں عنقریب عام انتخابات اور حزب اللہ کے مقابلے میں اسرائیلی فوج کی توانائیوں پر عدم اطمینان کی وجہ سے اسرائيلی وزیراعظم نتنیاہو فی الوقت حزب اللہ کے خلاف کوئی جنگ نہيں چھیڑنا چاہيں گے – اسرائیلی اخبار ہاآرتض نے نتنیاہو کے تازہ بیان کو جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ حزب اللہ کے حملوں کا جواب دیں گے صرف ایک دھمکی قراردیا ہے ——

متعلقہ مضامین

Back to top button