مشرق وسطی

یورپ سے جہاد النکاح (زنا) کے لئے گئیں دو لڑکیوں کا انٹرویو سامنے آگیا

شیعت نیوز:جنگجوﺅں کی دلہن بننے کیلئے آسٹریا سے فرار ہو کر شام پہنچنے والی 15سالہ لڑکی سبینا کا نیا انٹرویو سامنے آگیا ہے جس میں اپنے پچھلے بیان کے بر عکس اس نے بتایا ہے کہ وہ اپنی نئی زندگی سے بہت خوش ہے۔سبینا اپنی 17سالہ دوست ثمرہ کے ساتھ ملکر ترکی کے راستے شام فرار ہوگئی تھی۔دونوں سہیلیوں کو جنگجوﺅں کی دلہن بننے کا شوق تھا دوسرے الفاظ میں جہاد النکاح کی خواہش مند تھیں۔ اور اطلاعات کے مطابق ان کے شام پہنچتے ہی ان کی یہ خواہش پوری کر دی گئی۔چند روز قبل ایک اسیا انٹرویو سامنے آیا تھا جس میں مبینہ طور پر دونوں لڑکیوں نے بتایا تھا کہ شام آکر ان سے بڑی غلطی ہو گئی اور اب وہ دونوں اپنے وطن واپس پہنچنے کیلئے فریاد کر رہی تھیں سیکورٹی ماہرین کا خیال ہے کہ فرانسیسی ہفت روزہ paris matchکو دیا گیا۔حالیہ انٹرویو جنگجوﺅں کے دباﺅ میں آکر دیا گیا تا کہ ان کے سابقہ بیان کی تردید کی جاسکے۔اس انٹرویو میں سبینا نے بتایا کہ وہ اپنی نئی زندگی سے خوش ہے اور شامی شہر رقہ میں اپنے جنگجو شوہر کے ساتھ پر لطف زندگی گزار رہی ہے۔اس نے یہ بھی بتایا کہ اسے روزمرہ کھانوں کے علاوہ کیمپ جام اور کارن فلیکس بھی دستیاب ہیں۔لڑکی نے اس بات کی بھی تردید کی ہے کہ وہ حاملہ ہے۔ماہرین نے انڑویو کے مندجات کا تجزیہ کرنے کے بعد خیال ظاہر کیا ہے کہ یہ دباﺅ کے نتیجہ میں دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button