عراق

داعش کے وہابی جہادی امریکی حسینہ کے عشق میں گرفتار

شیعت نیوز (مانیٹرنگ ڈیسک) غیر ملکی اور سماجی سائٹوں کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کی خوبرو حسینہ جس نے اپنے جسم کے مختلف حصوں پر ٹیٹو بنوائے ہوئے ہیں نے حجاب میں ایک تصویر سوشل میڈیا پر چسپاں کی تو عراق اور شام میں سرگرم بہت سے داعش دہشت گرد اس حسینہ کے جال میں پھنس گئے ہیں اور اسے شادی (جہاد النکاح مطلب زنا) کے پیغام بپوسٹ کررہے ہیں امریکی حسینہ کے ساتھ شادی کرنے کے لئے داعشیوں میں اندرونی لڑائی چھڑ گئی ہے کیونکہ اکثر داعشی جہاد چھوڑ کر اس کے ساتھ کرنا چاہتے ہیں۔

غیر ملکی اور سماجی سائٹوں کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کی خوبرو حسینہ جس نے اپنے جسم کے مختلف حصوں پر ٹیٹو بنوائے ہوئے ہیں نے حجاب میں ایک تصویر سوشل میڈیا پر چسپاں کی تو عراق اور شام میں سرگرم بہت سے داعش دہشت گرد اس حسینہ کے جال میں پھنس گئے ہیں اور اسے شادی کے پیغام بپوسٹ کررہے ہیں امریکی حسینہ کے ساتھ شادی کرنے کے لئے داعشیوں میں اندرونی لڑائی چھڑ گئی ہے کیونکہ اکثر داعشی جہاد چھوڑ کر اس کے ساتھ کرنا چاہتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق امریکی خوبرو حسینہ نے نہ جانے اس حرکت سے کیا اخذ کرنا تھا لیکن عالمی سیاست اور دنیا میں ہونے والی سیاسی تبدیلیوں اور سلفی وہابی دہشت گردوں کے محرکات جاننے والے محققین کی بڑی تعداد کے کان کھڑے ہوگئے اور اس ضمن میں جینیفر ولیمز جو کہ خارجہ پالیسی کی ریسرچر ہیں نے یہ انکشاف کیا کہ مذہب کے نام پر نام نہاد جنگ کرنے والوں کی اکثریت میں جمالیاتی حسن کی تپش کو محسوس کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میری تصویر شائع ہوتے ہی جہاد النکاح کی پیشکش کرنیوالوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا چلا گیا۔
مس ولیمز ٹیکساس میں پلی بڑھی ہیں۔ وہ نام نہاد جہادی لوگ جو سوشل میڈیا پر اپنے پرچم کے ساتھ مختلف نعرے پوسٹ کرتے ہیں اور لوگوں کو نام نہاد جہاد کی دعوت دیتے ہیں،یہی جہادی مس ولیمز کی تصویر کو دیکھ کر سارا جہاد بھول کر شادی کی پیش کش پوسٹ کرتے نظر آئے۔ ان میں سے ایک نے تو اپنی وال پر تلوار کی تصویر پوسٹ کی اور اسامہ بن لادن کی تصویر کو بھی اپ لوڈ کیا اورشادی کی پیش کش دھرائی ۔ ذرائع کے مطابق سلفی وہابی داعش دہشت گردوں کا اسلام بھی امریکی اسلام ہی ہے اور وہ حقیقی اور خالص اسلام سے کوسوں میل دور ہیں۔
واضع رہے کہ دنیا بھر سے جہادیوں کو جہاد النکاح نامی جال کا لالچ دے کر شام اور عراق بھیجا جارہا ہے،جہاد النکاح کا فتوی سعودیہ عرب کے ایک مفتی محمد العریفی نے گذشتہ برس دیا تھا۔ اس جہاد کے نام پر ابتک ہزاروں خواتین کی عرت ان جہادیوں نے لوٹ لی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button