پاکستان

کراچی میں فائرنگ سے ایرانی قونصلیٹ کے پروفیسر سلمان علی سمیت 2 شیعہ شہید

shadatپاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے مختلف علاقوں میں تکفیری دہشتگردوں کی بزدلانہ کاروائی کے نتیجے میں اب تک تین شیعہ افراد شہید ہوچکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دہشتگردوں نے کراچی کے مضافاتی علاقے اورنگی ٹاون میں فائرنگ کرکے سید سرور عباس نقوی کو شہید کردیا، شہید سرور حسین کی نماز جنازہ انچولی امام بارگاہ میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ علی انور جعفری کی اقتداء میں ادا کی گئی جس کے بعد شہید کے جسد خاکی کو وادی حسین قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ فائرنگ کا دوسرا واقعہ شیعہ آبادی رضویہ سوسائٹی کے قریب گلبہار کالونی کھجی گراونڈ میں پیش آیا جہاں دہشتگردوں نے فائرنگ کرکے تیس سالہ شیعہ جوان شہزاد ولد ظہیر کو زخمی کردیا۔ زخمی کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں کچھ دیر بعد شہزاد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہادت کے اعلیٰ منصب پر فائز ہوئے۔ شیعہ نسل کشی کا تیسرا واقعہ سولجر بازار میں پیش آیا جہاں دہشتگردوں نے فاطمیہ اسپتال کے گیٹ پر شیعہ پروفیسر سلمان علی کو فائرنگ کرکے شہید کردیا، فائرنگ کے نتیجے میں شہید پروفیسر سلمان علی کے شاگرد اسد علی زخمی ہوگئے۔ شہید پروفیسر سلمان علی ایرانی قونصلیٹ کراچی سے وابستہ تھے۔

چوبیس گھنٹوں میں تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں تین بے گناہ افراد کی شہادت نے جہاں کراچی پولیس کی کارکردگی پر سوال اٹھایا ہے وہیں عوام یہ سوچنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کہاں ہو رہا ہے۔ اس موقع پر شیعہ تنظیموں نے بھی تین افراد کی شہادت اور پشاور دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ طالبان دہشت گرد ہمارے ملک میں ناسور بن چکے ہیں ، اگر ہمیں پاکستان کی سلامتی عزیز ہے تو فوراً ان دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کیا جائے تاکہ وطن دشمنوں کا اس پاک سرزمین سے صفایا کیا جاسکے

متعلقہ مضامین

Back to top button