پاکستان

لاہور میں بیاد شہداء کانفرنس، رقت آمیز مناظر، ہر چشم پرنم ہوگئی

quetta hasan zaferمجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام بیاد شہداء و اتحاد امت کانفرنس میں متعدد بار رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ کانفرنس سے شرکاء میں جب شہداء کی بیوگان اور ماؤں نے خطابات کئے تو تمام آنکھیں نم ناک ہوگئیں۔ ان بلند حوصلہ خواتین نے حکومت سے سوال کیا کہ شہید کے خون کا سودا مذاکرات کی صورت میں کیوں کیا جا رہا ہے؟؟ کوئٹہ میں ہونے والے ایک شہید کی بیوہ نے اپنے چار سالہ بچے کو گود میں لے کر کہا کہ کوئی بتائے اپنے باپ کی زیارت سے محروم اس بچے کا کیا قصور ہے؟؟ میں اس بھری دنیا میں کس سے اپنے سوال کا جواب مانگوں؟ مذاکرات کرنیوالے بتائیں کہ کیا وہ کسی طور پر میرا خاوند لاسکتے ہیں؟ اس بچے کو اس کا والد دے سکتے ہیں؟؟
کانفرنس میں شہید وقار کی والدہ کی تقریر پر شرکاء آبدیدہ ہوگئے، والدہِ شہید نے شہید وقار کی شہادت کی تمنّاء کے بارے میں بتایا کہ شہید اپنی شہادت کی نوید دیتا رہتا تھا، روزِ شہادت بھی وہ گھر سے یہ کہہ کر نکلا تھا کہ میری لاش ٹکڑوں میں آئے گی، میں شہید کی ماں ہو کر فخر کر رہی ہوں، میرے دس بیٹے ہوتے تو دس کے دس دین پر قربان کر دیتی، امامِ زمانہ (عج) میری قربانی کو قبول فرمائیں، ظالموں سے مذاکرات کرنیوالے بتائیں کہ خون کی قیمت کیا ہے۔؟؟

متعلقہ مضامین

Back to top button