پاکستان

حکومت طالبان مذاکرات، پاکستان پیپلز پارٹی میں تقیسم

khurseed shahحکومت اور کالعدم دہشت گرد گروہ طالبان کے مابین شروع ہونے والے مذاکرات کے مسئلے پر پاکستا ن پیپلز پارٹی کے رہنماؤں میں تقسیم پائی جاتی ہے اورتنظیم ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔شیعت نیوز کے نمائند ے کی رپورٹ کے مطابق حکومت اور طالبان دہشت گردوں کے مابین جاری مذاکرات کے معاملے پر پاکستا ن پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماؤں اور نچلے رہنماؤں میں شدید اختلافات واضح طور پر دیکھے جا رہے ہیں جو کہ حزب اختلاف کے رہنما خورشید شاہ کی گفتگو سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے جو انہوں نے وفاقی اسمبلی کے اجلاس میں کیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی بڑی اکثریت کے درمیان طالبان دہشت گردوں سے مذاکات سے متعلق خورشید شاہ کے بیانات پر شدید تحفظات پائے جاتے ہیں، ذرائع نے بتایا ہے کہ ایک غیر رسمی اجلا س میں جو کہ چیئر مین سینیٹ کے کمرے میں ہوئی اس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے حکومت کی جانب سے طالبان دہشت گردوں سے مذاکرات سے متعلق چار رکنی کمیٹی کے اعلان کے بعد خورشید شاہ کی تقریر پر شدید تنقید کی اور اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
پارٹی رہنماؤں کاکہنا ہے کہ خورشید شاہ کی تقریر پارٹی پالیسی کا حصہ نہیں جبکہ خورشید شاہ کاکہنا تھا کہ ان کی تقریر پارٹی پالیسی ہی کا حصہ ہے،واضح رہے کہ خورشید شاہ نے اسمبلی مین خطاب کرتے ہوئے طالبان سے مذاکرات کی حمایت کرتے ہوئے طالبان دہشت گردوں سے مذاکرات کے حوالے سے ٹائم فریم ورک مانگا تھا اور اس حوالے سے وزیر اعظم پر تنقید کی تھی کہ وہ طالبان دہشت گردوں سے مذاکرات کے عنوان سے سستی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
اسی طرح خورشید شاہ نے کہا تھا کہ ووزیر اعظم صاحب اگر آپ سا ت ماہ میں بھی مذاکرات کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن مذاکرات کرتے رہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button