پاکستان

کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹر پر تحریک طالبان کاخود کش حملہ، اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق

کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹر پر تحریک طالبان کاخود کش حملہ، اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحقشیعت نیوز۔ شہر قائد کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک بی میں واقع رینجرز ہیڈ کوارٹر کے قریب خود کش دھماکے کے نتیجے میں دو رینجرز اہلکار اور قریبی واقع پی ٹی سی ایل ایکسچینج کا سیکیورٹی گارڈ جاں بحق اور رینجرز اہلکاروں سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے، دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کو رینجرز اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ رینجرز حکام کے مطابق خود کش حملہ آور نے رینجرز ہیڈ کوارٹر میں گھسنے کی کوشش کی تاہم ناکامی پر حملہ آور نے خود کو دھماکہ خیز مواد کی مدد سے اڑا دیا۔ دھماکے کے بعد علاقہ مکینوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ دھماکے کے فورا بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری نے علاقے کا محاصرہ کر لیا اور کسی بھی شخص کو جائے و قوعہ کے قریب جانے کی اجازت نہیں دی۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ حکام کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے خود کش بمبار کا سر مل گیا ہے۔ رینجرز ہیڈ کوارٹر کے قریب دھماکے سے کچھ ہی دیر قبل ناظم آباد میٹرک بورڈ آفس کے قریب رینجرز کی چوکی پر یکے بعد دیگرے 2 دھماکوں میں ایک اہلکار جاں بحق جب کہ 3 اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی ہو گئے تھے۔ ڈی آئی جی ویسٹ جاوید عالم اوڈھو کے مطابق میٹرک بورڈ آفس کے قریب رینجرز کی چوکی پر موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم افراد کریکر پھینگ کر فرار ہو گئے جس کے کچھ ہی دیر بعد دوسرا دھماکہ ہوا جس میں 4 اہلکاروں سمیت 5 افراد زخمی ہو گئے، زخمیوں میں نجی فلاحی ادارے کا رضا کار بھی شامل ہے۔ زخمیوں کی شناخت منیر، عتیق اور ندیم، ضمیر اور محمد نذیر کے ناموں سے ہوئی ہے جنھیں فوری طور پر عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ لانس نائیک عتیق الرحمان دوران علاج عباسی شہید اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
دھماکے کے فورا بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کا محاصرہ کرکے 12 مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ جاوید عالم اوڈھو کا کہنا ہے کہ پہلا حملہ رینجرز موبائل پر گیا گیا جبکہ دوسرا حملہ پہلے حملے کے تقریبا 10 منٹ بعد کیا گیا، دوسرا حملہ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیا گیا جس میں 2 سے 3 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button