راولپنڈی دیوبندی مدرسہ کے خلاف پولیس کی ایف آئی آر جسے شہباز شریف حکومت نے کوڑے دان میں ڈال دیا
راولپنڈی دیوبندی مدرسہ کے خلاف پولیس کی ایف آئی آر جس میں پولیس خود کہہ رہی ہے کہ راجہ بازار دیوبندی مدرسے کے مولویوں اشرف علی شاکر، امان الله نے غیر قانونی طور پر لاؤڈ سپیکر پر شیعہ مخالف تقریر کی (جس میں امام حسین کی توہین اور یزید کی توصیف کی گئی)، موقع پر موجود پولیس افسران نے دیوبندی مقررین کو منع کیا لیکن انہوں نے بات نہیں مانی – دیوبندی مسجد میں کالعدم سپاہ صحابہ کے درجنوں لوگ موجود تھے ، دیوبندی مسجد سے جلوس کے شرکا پر پتھراؤ کیا گیا اور فائرنگ کی گئی –
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پنجاب میں شہباز شریف اور رانا ثنااللہ کی حکومت نے راولپنڈی میں پانچ سو سے زائد شیعہ مسلمانوں کو گرفتار کر کے بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا لیکن پولیس کی رپورٹ میں درج دیوبندی مولویوں اور کالعدم سپاہ صحابہ کے مرکزی اور مقامی رہنماؤں کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پنجاب حکومت کالعدم دیوبندی دہشت گرد جماعت کی بے جا حمایت کر رہی ہے اور شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی میں ملوث ہے