پاکستان

اہلسنت کا نام استعمال کرنیوالی کالعدم جماعت پر پابندی لگائی جائے: اہلسنت کی 30جماعتوں کا مطالبہ

pakistan suuni tehreekفرقہ وارانہ قتل و غارت ملکی سلامتی کیلئے خطرہ ہے ٗموجودہ ملکی حالات کے پیش نظر حکومتی سطح پر آل پارٹیز کانفرنس طلب کی جائے: آل پارٹیز کانفرنس کا اعلامیہ
دہشتگردی کو جوازبناکرمیلادکے جلسے جلسوں کو روکنے کی سازش کی جارہی ہے ٗحکومت جلوسوں پر حملے کرنے والوں کو کھلی چھٹی دینے کی بجائے ان کیخلاف کریک ڈاؤن کرے:مفتی غفران سیالوی
سانحہ راولپنڈی سے متاثرہ تاجروں کے نقصان کا ازالہ کیا جائے ٗ قرآن مجیداورکتب احادیث کی بیحرمتی کرنیوالے شرپسندوں کیخلاف وفاقی شرعی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے:مفتی غفران سیالوی
پوری قوم کو سانحۂ راولپنڈی پر قائم کیے گئے تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ کا انتظار ہے ٗ تحقیقاتی کمیشن جلدازجلد اپنی غیرجانبدارانہ رپورٹ قوم کے سامنے پیش کرے:مفتی غفران سیالوی
ڈرون گرانے کے مطالبے پر پوری قوم متحد ہے ٗمیاں نوازشریف جرأت مندانہ قدم اٹھائیں تو پوری قوم ان کا ساتھ دے گی: علماء بورڈکے رہنمامفتی غفران سیالوی کااے پی سی سے خطاب
پاکستان سُنی تحریک علماء بورڈکے زیراہتمام آل پارٹیزامن کانفرنس میں شریک اہلسنت کی 30جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اہلسنت وجماعت کے نام پرملک میں کالعدم جماعتیں فرقہ واریت اوردہشتگردی پھیلارہی ہیں، نام بدل کر کام کرنیوالی کالعدم جماعتوں پرپابندی لگائی جائے۔ملک میں فساد کی اصل جڑ غیرملکی مذہبی مداخلت ہے۔غیر ملکی سرمایہ کاری کے ذریعے ملک میں فرقہ واریت کو پروان چڑھایا جا رہا ہے ۔ حکومت قتل و غارت میں ملوث تنظیموں کی بیرونی فنڈنگ روکے۔فرقہ وارانہ قتل و غارت ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔موجودہ ملکی حالات کے پیش نظر حکومتی سطح پر آل پارٹیز کانفرنس طلب کی جائے۔پاکستان سُنی تحریک علماء بورڈکے رہنمامفتی غفران محمودسیالوی کی زیرصدارت منعقدہ آل پارٹیزامن کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیاکہ سانحۂ راولپنڈی سنی شیعہ نہیں شیعہ دیوبندی جھگڑا ہے۔ ملک میں شیعہ سُنی فسادکا کوئی وجود نہیں،ملک کے پرامن اورمحب وطن طبقہ اہلسنت وجماعت کو شیعہ دیوبندی فرقہ ورانہ فساد میں نہ گھسیٹاجائے ۔اہلسنّت صوفیا کے نظریات اور تعلیمات کے امین ہیں۔ اہلسنّت پرامن ہیں اور قوم کو پرامن رہنے کا پیغام دیتے ہیں۔مذہب کے نام پر ہونے والی قتل و غارت کی وجہ سے اسلام اور پاکستان بدنام ہو رہے ہیں۔فتنہ پروروں اور فسادیوں کو کھلی چھٹی دینا ملکی سلامتی سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ملکی سا لمیت کے تحفظ کے لیے مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔سانحہ راولپنڈی اوردہشتگردی کو جوازبناکرعیدمیلادالنبی ﷺ کے جلسے جلسوں کو روکنے کی سازش کی جارہی ہے۔ میلادکے جلسے جلوسوں کو سکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔حکومت جلوسوں پر حملے کرنے والوں کو کھلی چھٹی دینے کی بجائے اپنی ذمہ داری نبھائے۔شرکاء نے مطالبہ کیا کہ سانحہ راولپنڈی سے متاثرہ تاجروں کے نقصان کا فوری ازالہ کیا جائے اورسانحۂ کے ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ۔جن شرپسندوں نے قرآن مجیداورکتب احادیث سمیت شعائراللہ کی بیحرمتی کی ہے ان کیخلاف وفاقی شرعی عدالت میں مقدمہ چلاکرسخت ترین کاروائی کی جائے۔کسی سیاسی اور مذہبی جماعت کو مجرموں کی حمایت نہیں کرنی چاہیے۔ پوری قوم کو سانحۂ راولپنڈی پر قائم کیے گئے تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ کا انتظار ہے۔ تحقیقاتی کمیشن جلدازجلد اپنی غیرجانبدارانہ رپورٹ قوم کے سامنے پیش کرے۔ملک میں نفرتیں پھیلانے والے قومی مجرم ہیں۔تکفیر اور تبرا پر پابندی لگائی جائے۔ فرقہ وارانہ کشیدگی کے مستقل حل کے لیے تمام مذہبی جماعتوں کاحکومتی سطح پر اجلاس بلایاجائے اور تمام مکاتب فکرکے نمائندہ علماء اوربااثرشخصیات کومذاکرات کی میزپر بٹھاکر اختلافی اورمتنازعہ امورکا حل تلاش کیاجائے جبکہ قرآن وسنت کے منافی موادپر مبنی تمام گستاخانہ اور نفرت آمیز مذہبی لٹریچر کو ضبط کر کے تلف کیا جائے اور آئندہ ایسے لٹریچر کی اشاعت اور خریدوفروخت کو سخت ترین جرم قرار دیا جائے اور ایسا لٹریچر شائع کرنے والی پرنٹنگ پریسوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے۔مساجد اور مدارس کو اسلحہ سے پاک کیا جائے اور اس سلسلہ میں تمام مدارس کی چھان بین کی جائے۔تمام مکاتب فکر کو ’’اپنا مسلک چھوڑو نہیں اور دوسرے کا مسلک چھیڑو نہیں‘‘ کی روش اختیار کرنا ہو گی۔ ڈرون حملے امریکی جارحیت اورملکی سلامتی کے منافی ہیں۔ امریکہ مسلسل ڈرون حملوں کے ذریعے پاکستان کی خودمختاری اور عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہا ہے ۔ڈرون حملوں کا نہ رکناحکومت کی بدترین ناکامی ہے۔ حکومت ڈرون حملے روکنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات اٹھائے۔ وزیراعظم میاں نوازشریف امریکہ کو نومور (NO MORE)کی وارننگ دیں۔ڈرون گرانے کے مطالبے پر پوری قوم متحد ہے۔میاں نوازشریف ڈرون حملوں پر جرأت مندانہ قدم اٹھائیں تو پوری قوم ان کا ساتھ دے گی۔سُنی تحریک علماء بورڈکے زیراہتمام آل پارٹیزامن کانفرنس میں جماعت اہلسنت کے صاحبزادہ عثمان غنی،مرکزی جماعت اہلسنت کے صاحبزادہ اخلاق جلالی،عالمی تنظیم اہلسنت کے علامہ سعیداخترصدیقی، جمعیت علمائے پاکستان(نورانی)کے حافظ محمدحسین، مرکزی جمیعت علمائے پاکستان کے مفتی نصیرالدین نصیررضوی،جے یو پی (سواداعظم)کے علامہ مشتاق احمدجلالی،ادارہ صراط مستقیم کے علامہ عزیزالدین کوکب، پاسبان اہلسنت کے علامہ شفیق قادری، انجمن طلباء اسلام کے دانش گردیزی، پاکستان فلاح پارٹی کے منیرمصطفائی،بزم رضاپاکستان کے علامہ کبیرمیر،انجمن شیران اسلام کے امجدعباسی، بزم غوثیہ سلطانیہ کے محمدقیصرسلطانی، تحریک تحفظ اسلام کے پروفیسرساجدالرحمن ، تنظیم علمائے ضیاء العلوم کے علامہ شاہ نوازضیائی،بزم ارشادکے علامہ محمداحمدقادری، غوثیہ سٹوڈنٹس فیڈریشن کے علامہ اللہ دادشاہد، اسلامک سٹوڈنٹس فیڈریشن کے رضوان محبوب قریشی ، غوثیہ یوتھ فورس کے قاضی ظہورالٰہی قادری،تحریک احیائے اسلام کے سیدعرفان شاہ کاظمی ، سُنی یوتھ فورس کے طلحہ عبیدی، سُنی علماء کونسل کے علامہ الیاس فاروقی، بزم سیفیہ محمدیہ پاکستان کے علامہ محمدنذیرسیفی، جمیعت اہلسنت کے مولانارفیق شاکر، منظرالاسلام فاؤنڈیشن کے مفتی محمدعثمان رضوی، صفہ سٹوڈنٹس فاؤنڈیشن کے علامہ مدثررضوی سمیت اہلسنت کی 30سے زائدتنظیمات کے قائدین نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button