پاکستان

عمران خان کو ابوجہل ایوارڈ دینا چاہیے۔ شہلا رضا

shela raza1سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر اور خواتین کے حقوق کے حوالے انتہائی سرگرم محترمہ شہلا رضا نے نجی ٹی وی چینل پر کالعدم کے دفتر کھولے جانے کے بیان پر “پاکستان تحریک انصاف کے لیڈر عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
محترمہ شہلا رضا نے کہا کہ ،میں نہیں چاہتی کہ طالبان کا دفتر کھولا جائے ، اگر میں نے کوئی بات کی تو میرے فیس بک اور ٹوئٹر پر بہت گالیاں آئیں گی لیکن اس بات پر میں ضرور چاہوں گی کہ جنہوں نے طالبان کا دفتر کھولنے کی تجویز دی ہے، انہیں اس سال کا ابوجہل ایوارڈ دیا جائے۔

شہلا رضا اس قبل بھی طالبان اور طالبان سے ہمدردی رکھنے والے سیاستدانوں کو تنقید کا نشانہ بناتیں رہی ہیں۔ شہلا رضا کا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے ہے البتہ طالبان مخالف سیاستدانوں میں شمار کی جاتی ہیں۔ کئی دفعہ شہلا رضا سندھ اسمبلی کے فلور پر طالبان/لشکر جھنگوی/ سپاہ صحابہ کو براہ راست تنقید کا نشانہ بنایا۔
جبکہ دوسری طرف عمران خان طالبان ہمدرد سیاستدان سمجھے جاتے ہیں۔ گزشتہ دنوں ہی فیصل رضا عابدی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ “عمران خان در اصل طالبان کو لیگل حیثیت دینا چاہتے ہیں۔

گزشتہ کئی دنوں سے عمران خان انتہائی متنازعہ شخصیت بن چکے ہیں۔ کراچی کے کچھ امام بارگاہوں اور مساجد میں نجی محفلوں میں عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ عمران خان کی پالیسیوں پر سوالات اُٹھائے جاتے ہیں کیونکہ امام گاہوں اور مساجد کے منتظمیں کا ماننا ہے کہ کئی شیعہ سُنی مسلمان قتل ہوچکے ہیں طالبان سے ہمدردی رکھنا گویہ شیعہ سُنی مسلمانوں کے دشمنی رکھنے کے برابر ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button