پاکستان

معروف شیعہ وکیل مختار عباس بخاری ولد نذر حسنین بخاری کی پہلی برس آج منائی جارہی ہے

mukhtar bukhariشیعت نیوز معروف شیعہ وکیل مختار عباس بخاری ولد نذر حسنین بخاری کی پہلی برس آج منائی جارہی ہے ۔انہیں گزشتہ سال 23 جولائی کو اس وقت شہید کردیا تھاجب وہ اپنے دفتر سے گھر واپس آرہے تھے۔مختار بخاری کا قتل دراصل ایک سزا تھی ان کی قانونی خدمات کی وہ ایسے بے قصور بے جرم وخطا شیعہ نوجوانوں ک قانونی دفاع کرہے تھے ۔ جو انصاف سے محروم کردہے گئے ہیں۔ وہ مستحق نادار افراد کو بلا معاوضہ قانونی خدمات فراہم کیا کرتے تھے ۔سانحہ عاشور کے بعد کے گے جلاو گھیراو اور لوٹ مار کے الزام میں پھنائے گئے بے گناہ شیعہ جوانوں کا مقدمہ بھی وہی لڑ رہے تھے ۔حالانکہ سانحہ عاشور میں نقصان بھی شیعوں کا ہوا تھا۔
اس کے علاوہ وہ ان شیعہ جوانوں کے وکیل بھی تھے ۔جنہیں قتل کے جھوٹے مقدمات میں پھنسایا گیا تھا ۔ایسے بے قصور جوانوں میں منتظر امام بھی شامل تھے جو ہاتھوں سے معذور بھی ہیں ۔منتظر امام کو ایسے مقدمات میں پھنسایا گیا تھا کہ ان واقعات کے وقت میں وہ ملک میں موجود نہیں تھے
مختار بخاری نے یہ حقائق عدالت کے سامنے برملابیان کیے اور ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر بھی واضح کیا کے وہ بے گناہ جوانوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسارہا ہے ۔ان مقدمات کی وجہ سے مختار بخاری اور چوہدری اسلم کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوئے اور انہیں مقدمات کی وجہ سے کالعدم دہشت گرد گروہوں نے ان کواپنی ہٹ لسٹ میں شامل کرلیا۔اور بالآخر ایک سن انہیں بھی شہید کر ڈالا،مختار بخاری بے گناہ جوانوں کے کے قانونی دفاع کے کام میں ریڑو کی ہدی کی حیثیت رکھتے تھے مگر انہین کوئی سیکورٹی فراہم نہیں کی گئی ۔وہ اپنی ذات میں ایک ادارے کی حیثیت رکھتے تھے ،انہوں نے سوگواروْن میں ایک بیوہ اور پانچ بچے اور پوری ملت کو چھوڑا ،یعنی وہ اپنے ہدف انصاف کے ھصول میں اس قدر مگن تھے کہ اپنے لیے یا بیوی بچوں کے لیے دولت جمع نہیں کرسکے۔سلام ہو اس عظیم شہید مختار بخاری پر ان کا خانوادی ہی نہیں پوری ملت انہیں یاد کرتی ہے اور انہیں خراج عقدت پیش کرتے ہیں

متعلقہ مضامین

Back to top button