پاکستان

بارہ سے سترہ ربیع الاول تک ہفتہ وحدت منایا جائے: علامہ عباس کمیلی

allama_1جعفریہ الائنس پاکستان نے پیغمبر ختمی مرتبت (ص) کی ولادت کی مناسبت سے بارہ سے سترہ ربیع الاول تک ہفتہ وحدت منائے جانے کی درخواست کی ۔رپورٹ کے مطابق ، ایک مشترکہ اعلامیہ میں عید میلادالنبی کے اجتماعات اور جلوسوں کو پہلے سے بھی زیادہ جوش و خروش سے منعقد کئے جانے اس پرنور ایمانی تہوار پر امت مسلمہ کو اپنے اتحاد سے اسلام دشمن قوتوں کے مذموم حوصلوں کو پسپا کرنے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے  کی تمام تر ذمہ داریوں کوحکومت کے دوش پرڈالے جانے کا تذکرہ کیا گیا ۔
اس رپورٹ کے مطابق ، دنیا بھر میں ہرسال بارہ سے سترہ ربیع الاول تک ہفتہ وحدت کے مبارک ایام نہایت جوش و خروش سے منائے جاتے ہیں اور پاکستان میں یہ پورا مہینہ مسلمانوں کے درمیان انس محبت اور بھائی چارگی کے عملی اظہار کا نمونہ پیش کرتاہے ۔
پاکستان ان چند ملکوں میں سے ہے جہاں سرور کونین حضرت ختمی مرتبت محمد مصطفے صل اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کے آل پاک کے عقیدت مند اور پیرو جس والہانہ اندازسے اپنی عقیدت ومحبت کا اظہار کرتے ہیں وہ بلا شبہ مثالی ہے اور محرم وصفر میں عزادری سید الشہدا نیز ربیع الاول کے مبارک مہینے میں عید میلادالنبی (ص) کے موقع پر محمد وآل محمد سے پاکستانی مسلمانوں کی گہری عقیدت کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے ۔
اہلسنت کی راویت کے مطابق حضور (ص) کے یوم میلاد میں چند دن باقی ہیں لیکن جشن میلاد کی تقریبات کا سلسلہ پورے عروج پر پہنچ چکا ہے اور پورے ملک میں سرور و شادمانی سے سرشار نورانی محفلوں کا انعقاد کیا جارہا اور 12ربیع الاول کے جلوسوں اور محافل میلاد کے انتظامات اور تیاریاں بھی اپنے آخری مراحل میں ہیں ۔
پاکستان کا المیہ یہ ہے کہ یہاں کچھ عرصے سے بعض ایسے عناصر کو سر ابھارنے کا موقع ملا ہے جو مسلم امہ کے اتحاد کو اپنے مفاد میں نہیں سمجھتے لہذا ان کی طرف سے غیر انسانی اور انتہائی بھیانک قسم کے اقدامات کئے جاتے رہے رہیں جن کا واحد مقصد امت کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنا ہے اوربڑے ہی افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑتا ہے کہ اس کام میں ان کی معاونت اور مدد وہ لوگ کرتے ہیں جو خود کو مسلمان کہتے ہیں لیکن اپنے سوا مسلمانوں کے کسی مکتب فکر کو مسلمان نہیں سمجھتے ۔
تکفیری اور سلفی گروہ کی حثیت سے پہچانے جانے والے اس طرز فکر کی تقویت اور تغذیہ سعودی عرب کی شاہی حکومت اور آل سعود سے وابستہ نجدی ٹولے کی جانب سے کیا جاتا رہا ہے جس کے پاس زرخرید افرادی قوت اور پیسے کی کوئی کمی نہیں ہے اوریہ ایک المیہ ہے کہ اس طرز فکر کو پچھلے تین عشروں میں پاکستان کے اندر خوب پھلنے پھولنے کا موقع ملا چنانچہ طالبان اور القائدہ کے نام پر ہونے والی دہشت گردی کہ جس سے مسلمانوں کا کوئی بھی مکتب فکرمحفوظ نہیں رہا ہے آج سب کے سامنے ہے ۔
محرم کی مجالس میں اور ربیع الاول میں میلاد کے موقعے پر نا گوار واقعات کا تسلسل اس امرکا موجب بنتا ہے کہ بزرگان قوم اورمذھبی رہنما اپنے خدشات کا اظہارکریں اور کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعہ کا ذمہ دار حکومت کو ٹہرائیں ۔
لہذا تمام شیعہ وسنی علماء کرام ومذہبی تنظموں نے بالخصوص جعفریہ الائینس پاکستان نے تمام مکاتب فکر کے علماء ودانشورں اورعوام سے بالخصوص پاکستان اور بالعموم پورے عالم اسلام میں رھبر مسلمین آیت الله خامنہ ای کی رہبری میں ہفتہ وحدت کے طور پر منائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button