مقبوضہ فلسطین

مسجد اقصی کے براق صحن پر یہودی ٹولیوں کے دھاوے شروع

masjid aqsa: قبلہ اول کے خلاف یہودی کارروائیوں پر نظر رکھنے کے لیے قائم فلسطینی تنظیم کا کہنا ہے کہ پپر اور منگل کے روز ہزاروں انتہاء پسند یہودیوں نے اپنے مذہبی پیشواؤں کے ہمراہ براق صحن کو پیروں تلے روندا ہے۔ مقصد فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے 65 برس مکمل ہونے پر یہاں تقریبات کا اہتمام کرنا ہے۔

اقصی فاؤنڈیشن برائے وقف و آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقے سے اسرائیلی پارٹی ’’جیوش ہوم‘‘ کے اراکین پارلیمان اور دیگر انتہاء پسند تنظیموں کے رہنماؤں سمیت تین ہزار یہودیوں نے فلسطینیوں کے نکبہ (بڑی مصیبت) کی مناسبت سے مسجد سے متصل اس صحن میں پہنچ کر مسلمانوں کی دل آزادی کا سامان کیا۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے 15 مئی 1948ء کو فلسطین کے 78 فیصد حصے پر قبضہ کرکے صہیونی ریاست قائم کی تھی، اس موقع پر لاکھوں فلسطینیوں کو قتل یا ہجرت پر مجبور کردیا گیا تھا۔ فلسطینی ہر سال اس دن کو ’’یوم نکبہ‘‘ (بڑی مصیبت کے دن) کے طور پر مناتے ہیں۔ یہودی اس دن ’’آزادی کا تہوار‘‘ گمان کرتے ہیں۔ اس سال یہودیوں نے مسجد اقصی سے متصل براق صحن، جس پر 1967ء سے اس کا قبضہ ہے، میں اس مناسبت سے متعدد تقریبات کا اہتمام کیا ہے۔

اقصی فاؤنڈیشن نے یوم نکبہ سے تقریبا ایک ماہ قبل سے ہی براق صحن میں یہودیوں کے جشن کی ان تقریبات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دیوار براق (دیوار گریہ) مسجد اقصی کا جزو لاینفک اور اسلامی اوقاف کا حصہ ہے۔ براق صحن اور اس کے اطراف کے علاقوں پر روزانہ کی بنیاد پر بڑھتے اسرائیلی حملوں سے ان مقامات کی اسلامی شناخت مٹائی نہیں جا سکتی۔ اسرائیل کے یہودیانے کے تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود مسجد اقصی اور اس کے اطراف کے تمام مقامات اسلامی رہیں گے۔

دوسری جانب یہودی انتہاء پسندوں کی اتنی بڑی تعداد میں آمد پر القدس کی اولڈ میونسپلٹی میں حالات شدید کشیدہ رہے۔ مسجد اقصی کے اطراف میں یہودیوں کی موجودگی اور اسی موقع پر یہودی تنظیموں کی جانب سے مسجد اقصی پر اسرائیل کے مکمل تسلط کے لیے مارچ کے اعلان نے کشیدگی مزید بڑھا دی ہے۔

انتہاء پسند یہودی جماعتیں صہیونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو سے مطالبہ کر رہی ہیں کہ مسجد اقصی کا تمام انتظام و انصرام اپنے ہاتھ میں لے کر اسے یہودی آباد کاروں کے لیے مکمل طور پر کھول دیا جائے۔

اقصی فاؤنڈیشن نے بتایا کہ ان جماعتوں نے ایک بار پھر سماجی روابط کی ویب سائٹ پر مسجد اقصی پر مکمل قبضے کے لیے ریلی نکالنے کی مہم شروع کردی ہے، یہودیوں کو بڑی تعداد میں اس ریلی میں شرکت کی دعوت دی جارہی ہے۔ فاؤنڈیشن نے خبردار کیا کہ انتہائی خوفناک مطالبہ کرنے والے یہودیوں کی اس ریلی سے حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے ہیں اور ریلی نکالے جانے کی صورت میں ہونے والے نقصان کی ساری ذمہ داری اسرائیلی حکومت پر عائد ہوگی۔

اقصی فاؤنڈیشن نے عرب اور اسلامی دنیا کے حکمرانوں اور امت مسلمہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مسجد اقصی کو لاحق خطرات کا اندازہ لگا کر اس کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button