مقبوضہ فلسطین

صیہونی حکومت سے تعاون فلسطینی کاز کے لئے زہر قاتل

hanieفلسطین میں فلسطینی عوام کی منتخب حکومت کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے فلسطین کی خودمختار انتظامیہ کی طرف سے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعاون اور سیکوریٹی ہم آہنگی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔
فلسطین کی منتخب حکومت کے بیان میں آيا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ بلواسطہ یا بلاواسطہ مذاکرات فلسطینی حقوق سے کھیلنے ، وقت ضائع کرنے اور صیہونی چہرے کو عالمی برادری کے سامنے بہتر کرنے کے علاوہ کچھ نہیں ۔
حماس کے رہنما اسماعیل رضوان نے بھی محمود عباس کی صدارت میں سرگرم عمل خود مختار انتظامیہ کو کہا ہے کہ وہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ غیر عاقلانہ اور خطرناک تعاون کو ختم کریں کیونکہ اس کا نتیجہ فلسطینی عوام کی خواہشات کے برعکس برآمد ہوگا۔
اسماعیل رضوان نے یہ بات زور دیکر کہی ہے کہ محمود عباس کی خودمختار انتظامیہ حماس کے اہم افراد کا تعاقب اور ان کی پکڑ دھکڑ ختم کرے اور غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ کسی قسم کا سیکوریٹی تعاون نہ کرے حماس کے رہنما اسماعیل رضوان نے غاصب صیہونی حکومت کی طرف سے فلسطین کی خودمختار انتظامیہ کی سیکوریٹی فورسز کی نظارت کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا محمود عباس کی خودمختار انتظامیہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ اس قسم کی سیکوریٹی یکجہتی کو ترک کردے اور غرب اردن میں حماس کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کے سلسلے کو روکے ۔
فلسطین کی خود مختار انتظامیہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ سیکوریٹی کے شعبے میں تعاون اور یکجہتی کا مظاہرہ کررہی ہے جبکہ غاصب صیہونی حکومت فلسطینیوں کے خلاف تشدد آمیز کاروائیوں کو جاری رکھتے ہوئے غزہ کے محاصرے کے علاوہ صیہونی بستیوں کی تعمیر میں بھی تیزی لارہی ہے ان حالات میں فلسطین کی خودمختار انتظامیہ کی طرف سے صیہونی حکومت کے ساتھ سیکوریٹی تعاون اور یکجہتی، فلسطینی کاز کے لئے انتہائي نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button