لبنان

فیصلہ منظور نہیں

shiitenews_hezbollah20flagحزب اللہ لبنان نے رفیق حریری قتل کیس ٹریبیونل کے ابتدايئ فیصلے کو مسترد کرتےہوئے کہا ہےکہ حزب اللہ اس فیصلےمیں شامل کئے گئے اپنے کارکنوں کو ہرگز حوالے نہیں کرے گي۔ حزب اللہ لبنان کے بین الاقوامی تعلقات کے شعبے کے سربراہ ابراہیم الموسوی نے کہا کہ امریکہ اور صیہونی حکومت اس فیصلے کے پیچھے ہیں اور حزب اللہ لبنان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی دشمنوں کی سازشوں سے بخوبی آگاہ ہے لھذا وہ ان سازشوں کو ناکام بناکر لبنان کے قومی اقتدار کا دفاع کرے گي۔ سید ابراہیم الموسوی نے کہا کہ سید حسن نصراللہ کل رفیق حریری قتل کیس ٹریبیونل کے ابتدائي فیصلے کےبارےمیں خطاب کریں گے۔ یادرہے حزب اللہ کے سربراہ سیدحسن نصراللہ نے کہا ہے کہ امریکہ اور صیہونی حکومت رفیق حریری قتل کیس ٹریبیونل کے سہارے حزب اللہ کو مورد الزام ٹہرانے کا صرف خواب ہی دیکھ سکتی ہے اوریہ ان کاخیال خام ہے ۔ انہوں نے کہا تھا کہ حزب اللہ ان الزامات کو مسترد کرتی ہےاور ہروہ ہاتھ جو حزب اللہ کے کارکنوں کی طرف بڑھیں گے انہیں کاٹ دیا جاے گا۔ سیدحسن نصراللہ نے کہا ہے کہ رفیق حریری قتل کیس ٹریبیونل کا ھدف حزب اللہ کو نشانہ بنانا ہے۔ دوسری طرف المنارنیوز ایجنسی نے ثبوت و شواہد پیش کرتےہوئے کہاہے رفیق حریری کے قتل میں صیہونی حکومت ملوث ہے۔ لبنان کے وزیراعظم نجیج میقاتی نے کہا ہےکہ رفیق حریری قتل کیس ٹریبیونل کا فیصلہ قابل نفاذ نہیں ہے۔ انہوں نے اس فیصلے کو نہایت بے اہمیت قراردیا۔ انہوں نے اس فیصلے کو سیاسی نوعیت کا قراردیا اور کہا کہ آج لبنان کو استحکام و امن وامان کی ضرورت ہے۔ حریری قتل کیس عدالت نے کل ایسے موقع پر اپنا ابتدائي فیصلہ لبنانی حکومت کے حوالہ کیاتھا جب میقاتی کی کابینہ اپنا ورکنگ پلان بنارہی تھی۔ ورکنگ پلان کی پارلمنٹ سے منظوری لینا ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button