لبنان

مبارک نے اپنے آپ کو صہیونیوں کے ہاتھوں فروخت کردیا

syed_nasrullahکاش میں اس وقت میدان التحریر میں ہوتا
میں یہیں بیروت سے آپ مصری نوجوانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ کاش میں بھی قاہرہ کے میدان التحریر، اسماعیلیہ، اسکندریہ اور سوئز کی سڑکوں پر آپ کے ہمراہ حاضر ہوسکتا؛ اگر میں ایسا کرسکتا تو میں اس کے لئے بھی تیار تھا کہ ملت مصر کے شرافتمندانہ اہداف و مقاصد کی راہ میں اپنے خون کی قربانی دوں۔شیعت نیوز کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے المنار ٹی وی چینل سے براہ راست نشر ہونے والی تقریر  میں کہا ہے کہ مصرکا انقلاب عوامی انقلاب ہے جس میں مصر کے تمام طبقات شامل ہیں۔
انھوں نے کہا کہ لبنانی عوام مصری عوام کے ساتھ ہیں  انھوں نے کہا کہ مصری عوام پر ایسے ہی بے بنیاد الزامات عائد کئے جارہے ہیں جیسے ایران کےانقلاب اسلامی کے دوران ایران کے عوام اور انقلاب اسلامی کی رہبر حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ پر لگائے جاتے تھے۔
انھوں نے کہا کہ دشمن جھوٹے اور گمراہ کن پروپیگنڈوں میں حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کو سی آئی اے کا حامی قراردیتے تھے جبکہ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ امریکہ کو سب سے بڑا شیطان قراردیتے تھے۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے اسلامی انقلاب کو منحرف کرنے کے لئے امریکی نوکر شاہ ایران نے امریکہ کے ساتھ مل کر بےشمار الزامات عائد کئے جو سب کے سب جھوٹ پر مبنی تھے۔
انھوں نے کہا: امریکہ آج وہی رویہ مصری  عوام کے انقلاب کے ساتھ بھی اپنائے ہوئے ہے، وہ مصر کے عوامی انقلاب کو منحرف کرنے کی سرتوڑ کوشش کررہا ہے اور اس سلسلے میں امریکہ نے اپنے پرانے کھلاڑيوں کو بھی میدان میں اتار دیا ہے جو حسنی مبارک کے گیت گا رہے ہیں۔ سید حسن نصراللہ  نے کہا کہ امریکہ مصر کے انقلاب میں غیر ملکی ہاتھ قرار دے رہا ہے جب کہ ایسا ہرگز نہیں ہے مصر کا انقلاب مصر کے عوام لائے ہیں اور یہ حقیقت میں مصری عوام کا انقلاب ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل مصر کے انقلاب کو روٹی اور کپڑے اور معیشت  کا انقلاب قراردے رہے ہیں جبکہ یہ انقلاب ایک اسلامی اور سیاسی انقلاب ہے اور امریکہ اور اسرائیل مصری عوام کے فہم و شعور کی توہین کررہے ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ مصر کا انقلاب مصری عوام کا انقلاب ہے یہ انقلاب مصر کے حریت پسندوں اور مظلوموں کا انقلاب ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ امریکہ اور یورپی ممالک ملکر مصر کے عوامی انقلاب کو منحرف کرنا چاہتے ہیں اور مصری عوام کو فریب اور دھوکہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں؛ کبھی وہ مصر کے صدرسے کہتے ہیں کو وہ اقتدار منتقل کردے اور کبھی کہتے ہیں کہ وہ اقتدار میں باقی رہے۔
انھوں نے کہا کہ مصری عوام کے انقلاب نے امریکہ اور اسرائیل اور علاقے میں ان کے حامیوں پر خوف و ہراس طاری کردیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ امریکہ اور اسرائیل مصر کی موجودہ حکومت کے سب سے بڑے حامی ہیں اور اس وقت بھی وہ مصری حکومت کے حامی ہیں وہ عوامی افکار کو منحرف کرنے کے لئے اقتدار منتقل کرنے کی باتیں کررہے ہیں حالانکہ امریکہ کا یہ سب سے بڑا جھوٹ اور فریب ہے حقیقت یہ ہے کہ وہ مصری حکومت کا ساتھ دے رہی ہے۔
تقریر کے اہم نکتے:
ـ صہیونی مصری عوام کے انقلاب سے سخت خوفزدہ ہیں اور وہ خطے میں اپنے سب سے بڑے حلیف کی سرنگونی سے وحشت زدہ ہوگئے ہیں۔
– ہم مصر کے عوام کے انقلاب سے یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں اور مصر پر مسلط آمر کے ذلت آمیز موقف پر افسوس اظہار کرتے ہیں۔
– مصری حکام نے اپنے آپ کو اسرائیل کے ہاتھ فروخت کردیا ہے اور اس حکومت نے فلسطین پر قابض غاصب ریاست کی بہت زیادہ خدمت کی ہے اور ان خدمات میں سے بڑی خدمت کیمپ ڈیویڈ کا معاہدہ ہے۔
ـ صہیونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے مصری سرحد پر حائل دیوار کو جلد از جلد مکمل کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ صہیونی غاصب سخت ڈرے ہوئے ہیں کیونکہ وہ اپنے سب سے بڑے حلیف حسنی مبارک کا تختہ الٹتا دیکھ رہے ہیں۔
تا ہم
ـ قبل ازین صہیونی ریاست نے ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ساتھ علاقے میں اپنے سب سے بڑے حلیف یعنی شاہ ایران کو کھودیا اور کاروان آزادی پر حملہ کرکے وہ دوسرا بڑا حلیف "ترکی” کو ہاتھ سے دے گئے ہیں اور اب انہیں خطرہ ہے کہ تیسرا بڑا حلیف بھی ان کے ہاتھوں سے نکلا جارہا ہے چنانچہ وہ شدید خوف و وحشت میں مبتلا ہیں۔
ـ ہم مصری انقلاب کے حوالے سے بعض عرب ممالک سمیت بعض ممالک کے حکمرانوں کے منفی موقف کی مذمت کرتے ہیں۔
ـ اس وقت مصری قوم حسنی مبارک حکومت کے خاتمے کی خواہاں ہے اور لاکھوں مصری سڑکوں پر ہیں اور قاہرہ، اسکندریہ اور دیگر مصری شہروں میں عوام مظاہرے کررہے ہیں اور انھوں نے اس راستے میں سینکڑوں شہیدوں اور ہزاروں زخمیوں کی قربانی دی ہے۔
ـ اہم بات یہ ہے کہ حریت پسند انسان فیصلہ کریں کہ کیا وہ اسرائیل کے حامی ہیں یا مصری قوم کے ساتھ ہیں۔
ـ سب اللہ اور تاریخ کے سامنے جوابدہ ہیں اور سب کو یاد رکھنا چاہئے کہ اگر وہ آج مصری عوام کا ساتھ نہ دیں تو کل انہیں اس ملت کو جواب دینا پڑے گا۔
سیکریٹری جنرل حزب اللہ لبنان نے مصر کے انقلابی نوجوانوں سے مخاطب ہوکر کہا:
ـ ہم ہرگز ہرگز آپ کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے کیونکہ آپ خود بہتر جانتے ہیں کہ ان حساس حالات میں آپ کو کیا کرنا چاہئے۔ لیکن جان لو کہ ہم اپنے آپ کو آپ کی صفوں میں شامل سمجھتے ہیں اور آپ سے کسی صورت میں بھی الگ نہیں ہیں۔
ـ مصری عوام کی عظیم تحریک مشرق وسطی پر گہرے اثرات مرتب کررہا ہے اور آپ مصری نوجوانوں نے عربوں اور مسلمانوں کی عزت و عظمت کا پرچم اٹھارکھا ہے اور سب نے اپنی امیدیں آپ سے وابستہ کر رکھے ہیں۔
ـ آج حسنی مبارک کی آمر، بدعنوان اور بیرونی طاقتوں سے وابستہ حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کے لئے مصری عوام کی موجودہ جدوجہد کی عظمت کسی صورت میں بھی لبنانی اور فلسطینی تحریک مزاحمت کی 33 روزہ اور 22 روزہ مزاحمت سے کم نہیں ہے۔
ـ ہمیں یقین ہے کہ مصر کی عظیم اور پرعزم قوم پامردی، استقامت اور تحریک کو جاری رکھنے کے عزم کے ساتھ فتح کی منزل ضرور پائے گی اور ہم آپ کی قوت پر ایمان رکھتے ہیں۔
– عرب دنیا کی عظمت و کرامت عرب آمرین نیست و نابود کرگئے ہیں آپ اسے واپس لوٹا دیں۔
– ہم اپنے لبنانی اور فلسطینی شہیدوں کا عکس آپ کے چہروں میں دیکھ رہے ہیں اور ہم اپنی مزاحمت آپ کی استقامت میں دیکھتے ہیں۔
– آپ کا انقلاب صہیونی ریاست کے خلاف لبنانی اور فلسطینی شہیدوں کی جدوجہد کی یادآوری کررہا ہے۔
– ہم اس حقیقت کا جرأت کے ساتھ اقرار کرتے ہیں کہ مصر دنیا کی ماں (امّ الدنیا) ہے اور آپ دنیا کا چہرہ بدلنے کی قوت کے مالک ہیں۔
ـ ہم مطمئن ہیں اور آپ بھی مطمئن ہیں کہ آپ تبدیلی لا سکتے ہیں اور ہم اس دن کا انتظار کررہے ہیں جب آپ مصر کی عظمت اور عرب دنیا میں اس کی سیادت اس ملک کو لوٹادیں گے۔
ـ میں حزب اللہ، لبنان کی اسلامی مزاحمت تحریک اور لبنان کی تمام قومی جماعتوں کی طرف سے وعدہ کرتا ہوں کہ ہماری مسلسل کوشش رہے گی کہ آپ اپنے اہداف و مقاصد حاصل کریں اور ہم آپ کی فتح کے لئے اللہ کی بارگاہ میں دعا کرتے ہیں۔
کاش میں میدان التحریر میں ہوتا
ـ میں یہیں بیروت سے آپ مصری نوجوانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ کاش میں بھی قاہرہ کے میدان التحریر، اسماعیلیہ، اسکندریہ اور سوئز کی سڑکوں پر آپ کے ہمراہ حاضر ہوسکتا؛ اگر میں ایسا کرسکتا تو میں اس کے لئے بھی تیار تھا کہ ملت مصر کے شرافتمندانہ اہداف و مقاصد کی راہ میں اپنے خون کی قربانی دوں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button