دنیا

ملیشیا کی پارلیمنٹ کی شیعوں کو دائرہ اسلام سے خارج کرنے کی کوشش

malisya5ملیشیا کی سب سے بڑی سیاسی تنظیم ’’ متحدہ قومی ملائیشیا یوتھ پارٹی (UMNO Youth)” نے اس ملک کی پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک کے وفاقی آئین کی نسبت اپنی حمایت کا اعلان کریں جس کے مطابق صرف اہلسنت ہی رسمی طور پر مسلمان ہونے کے عنوان سے پہچانے جاتے ہیں۔
اس تنطیم کے ایک نمائندے نے دعوی کیا ہے: مذکورہ وفاقی قانون اسلام کو شیعوں کے خطرے سے بچانے کے لیے بنایا گیا تھا۔
عزیز الجاسمی محمد نے مزید دعویٰ کیا: مجھے امید ہے کہ پین اسلامی تنظیم(PAS) کے تمام نمائندے جو سب حقیقی مسلمان ہیں اور اسی طرح عوامی عدالت تنظیم (PKR) کے تمام اراکین کو اس قانون کی حمایت کرنا چاہیے اور اس میں تبدیلی واقع نہیں ہونے دینا چاہیے۔
کوالالامپور میں الجاسمی نے اپنی تقریر کے دوران شیعوں کو اسلام کا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا: متحدہ قومی ملیشیا یوتھ پارٹی اسلام کو دشمنوں سے بچانے کے لیے مکمل طور پر حکومت کے ساتھ اپنی حمایت کا اعلان کرتی ہے اور حکومتی عہدہ داروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ جو لوگ پیغمبر اور اسلام کی توہین کرتے ہیں ان کے ساتھ سختی سے پیش آیا جائے۔
واضح رہے کہ وفاقی قانون میں تبدیلی کے لیے پارلیمنٹ کے دو تہائی نمائندوں کے ووٹوں کی ضرورت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کئی سالوں سے ملیشیا میں شیعہ فرقے کے ماننے والوں کو سرکوب کرنے کی کوشش جاری ہے اور اس ملک کی حکومت سمیت مسلمانوں کی مختلف تنظیمیں شیعہ تعلیمات کو اسلام کے مخالف سمجھتی ہیں اور ملک میں ان کے رواج کو ممنوع قرار دیتی ہیں اور آخری سالوں میں اس ملک کے سنی علماء خطبات جمعہ میں شیعوں کو اسلام اور ملک کے لیے خطرہ قرار دے کر ان کے خلاف عوام کر بڑھکا رہے ہیں اور ملک میں شیعہ سنی فساد پھیلانے کے در پہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button