شیعہ ہونے کے جرم میں الازہر یونیورسٹی سے ایک طالبہ کے اخراج کا مطالبہ
الازہر یونیورسٹی کی ایک طالبہ جو مصر کے صوبہ قنا کی رہنے والی ہے کچھ مہینہ پہلے شیعہ ہو گئی تھی لیکن اس نے اس بات کو مخفی رکھا۔ حالیہ دنوں میں الازہر میں اس کے شیعہ ہونے کی خبر پھیلتے ہی اس اسلامی دانشگاہ سے اس کا خارجہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق سکورٹی مسائل کے پیش نظر اس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے اور میڈیا نے صرف ر۔ا۔ح کے نام سے اسے پیش کیا ہے۔
مصری ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں میں الازہر یونیورسٹی میں اس کے شیعہ ہونے کا راز فاش ہوتے ہیں یونیورسٹی کی کچھ لڑکیوں نے اس پر حملہ کر کے اسے زد و کوب کیا۔
یونیورسٹی کی دسیوں لڑکیوں نے آج ۹ اپریل کو دفتری عمارت کے سامنے مظاہرہ کیا اور اس شیعہ لڑکی کے خارجہ کا مطالبہ کیا۔
الازہر کے وومن کالج کے وائس چانسلر محمود شحاتہ نے اس موضوع کی تحقیق کے لیے مخصوص اسٹاف معین کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر اس کا شیعہ ہونا ثابت ہو گیا تو اس کے سلسلے میں قانونی کاروائی کی جائے گی اور اخراج کا حکم صادر کیا جائے گا۔