سعودی عرب

آل سعود کے جلادوں نے اٹھارہ سالہ نوجوان کو شہید کردیا

al matarآل سعود کی فورسز نے القطیف میں سیاسی کارکنوں کی گرفتاری کےنتیجے میں منعقدہ عوامی احتجاجی ریلی پر فائرنگ کرکے اٹھارہ سالہ احمد آل مطر کو شہید اور سات افراد کو زخمی کیا۔
رپورٹ کے مطابق آل سعود کی سیکورٹی فورسز نے القطیف میں سیاسی کارکنوں کی گرفتاری کے نتیجے میں منعقدہ عوامی ریلی پر براہ راست گولی چلائی جس کے نتیجے میں ایک اٹھارہ سالہ نوجوان احمد آل مطر شہید ہوگئے جبکہ سات دیگر افراد زخمی ہوئے جنہيں اسپتال منتقل کیا گیا۔
آل سعود نے تمام استبدادی حکومتوں کی طرف عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی غرض سے اپنے ایک بیان میں ایک شیعہ نوجوان کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے عوامی ذرائع کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے دعوی کیا کہ گشت پر نکلنے والے سرکاری اہلکاروں پر گولی چلائی گئی اور انھوں نے اپنے دفاع میں گولی چلانے والوں پر فائرنگ کردی! لیکن سرکاری بیان میں اس بات کی طرف کوئی اشارہ نہيں کیا گیا کہ فائرنگ کرنے والوں سے کوئی ہتھیار بھی برآمد ہوا ہے!۔
الشرقیہ کے پولیس چیف نے دعوی کیا کہ گشت پر موجود پولیس نے ٹائر جلا کر سڑک کو بلاک کرنے والے بلوائیوں کو باز رکھنے کی کوشش کی کہ اسی اثناء میں کئی سمتوں سے ان پر فائرنگ ہوئی اور جس جوان کو قتل کیا گیا اس کی طرف سے بھی پولیس پر گولی چلی چنانچہ مذکورہ شخص مارا گیا اور کئی دوسرے افراد زخمی ہوئے۔
واضح رہے کہ چونکہ دنیا کی تمام طاغوتی طاقتیں آل سعود کے جرائم میں برابر کے شریک ہیں اور ان کے جرائم سے پردہ اٹھانا اندھیر کے اس زمانے ميں ممکن نہيں ہے چنانچہ سعودی حکمران ڈنکے کی چوٹ پر جھوٹ بولتے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ کوئی بھی ان کا جھوٹ فاش کرنے کے لئے آگے بڑھنے والا نہیں ہے۔
بلادالحرمین کے مختلف شہروں میں گذشتہ ڈیڑھ سال سے آزادی، جمہوریت، منتخب حکومت کے قیام اور آمرانہ و غیر منتخب نظام کے خاتمے کے لئے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور دوسری طرف سے شام میں جمہوریت کے نام پر اور بحرین اور عراق میں فرقہ وارانہ رجحانات کے تحت عوام کا قتل عام کرنے والا سعودی نظام حکومت الشرقیہ، القصیم، جدہ، تبوک اور جنوبی علاقوں کے عوام کو کچل رہا ہے اور ظلم و طاغوت کے تحت چلنے والے عالمی نظام میں ان کا کوئی پرسان حال نہيں ہے۔
القطیف اور القطیف کے ایک شہر العوامیہ میں ابتدائے تحریک سے اب تک 16 افراد شہید، سینکڑوں زخمی اور ہزاروں پابند سلاسل بنائے جاچکے ہيں۔ سیاسی قیدیوں میں بزرگ راہنما آیت اللہ نمر آل نمر اور شیخ توفیق العامر بھی شامل ہیں جن کو سعودی کال کوٹھڑیوں میں تشدد اور ٹارچر کا سامنا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button