سعودی عرب کی حزب اللہ کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ مہم شروع کرنےکے حکام جاری
سعودی عرب کی قومی سلامتی کونسل نے دوسرے ممالک میں اپنے سے وابستہ ذرائع ابلاغ کو حزب اللہ لبنان کے خلاف وسیع پروپيگنڈا کرنے کی ہدایات دی ہیں۔
النخیل ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ شہزادہ بندر بن سلطان نے اپنے آلہ کار ذرائع ابلاغ کو ہدایات دی ہیں کہ حزب اللہ لبنان کے خلاف ہمہ گير پروپيگنڈا مہم شروع کردیں۔ النخیل نے سعودی عرب کے ایک ذریعے سے رپورٹ دی ہے کہ بندر بن سلطان نے العربیہ سمیت مختلف ٹی وی چینلوں اور اخبارات سے کہا ہےکہ اپنے سیاسی تجزیوں میں اس بات پر تاکید کریں کہ لبنان کے حالات حزب اللہ اور شیعوں کی سازشوں کے تحت خراب ہورہے ہیں اور حزب اللہ اہل سنت پر تسلط حاصل کرنے کے لئے یہ کاوروائياں کررہی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے نئے ولی عہد اور لبنان کے سابق وزرا اعظم سعد حریری اور فواد سنیورہ کے تعاون سے ریاض میں ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جس کا مقصد لبنان کے حالات کو خراب کرنا، نجیب میقاتی کی حکومت کو نقصان پہنچانا اور یہ پروپيگنڈا کرنا ہے کہ لبنان کے حالات کا ذمہ دار حزب اللہ ہے۔ سعودی عرب کے اس ذریعے نے انکشاف کیا ہےکہ آل سعود لبنان میں فتنے پھیلا کر اہل سنت کو حزب اللہ کے خلاف بھڑکانا چاہتی ہے۔ آل سعود نے اپنے ان مذموم اہداف کے پیش نظر طرابلس اور بیروت میں اہل سنت کے گروہوں کو کروڑوں ڈالر اور ہتھیار فراہم کئے ہیں۔ یاد رہے لبنان کے سابق صدر امیل لحود نے کہا ہے کہ قطر اور سعودی عرب شمالی لبنان کے حالات خراب ہونے کے ذمہ دار ہیں۔ واضح رہے کہ عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نہ صرف لبنان بلکہ پاکستان، افغانستان، عراق ، یمن اور شام میں بھی فرقہ واریت اور دہشتگردی کو فروغ دے رہا ہے۔