لبنان کے قبائلی فسادات کے پیچھے سعودی عرب کا ہاتھ
لبنان کے شہرطرابلس میں سعودی حمایت یافتہ گروپوں اورشامی حکومت کے حامیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت، لبنان میں قبائلی فسادات کی آگ بھڑکانے میں مصروف ہے۔
لبنان کے باخبرذرائع نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ لبنان میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے اور سعودی حکومت کے حمایت یافتہ القاعدہ سے وابستہ افراد،فوج کے خبردارکرنے کے باوجود سڑکوں پرموجود ہیں۔
اسی بنا پر طرابلس میں ہونے والی جھڑپوں میں ۵افراد جاں بحق اور ۷۰افراد زخمی ہوئے ہیں اورسعودی حمایت یافتہ مسلح افراد اورسنائپر شہر کے مختلف علاقوں میں مورچے سنبھالے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب الجزیرہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ان جھڑپوں میں ۷ ا فراد جاں بحق اور۴۷افراد زخمی ہوئے ہیں۔
لبنان میں یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئی ہیں کہ جب اس ملک کی سیکیورٹی فورسز نے القاعدہ سے مربوط ایک ایسے شخص کو گرفتارکیا ہے کہ جو شام کے حالات خراب کرنے کے لیےاس ملک میں مداخلت کر رہا تھا۔
ان جھڑپوں کے خاتمے کے لیے لبنان کی فوج علاقے میں آچکی ہے تاکہ وہ شامی حکومت کے حامیوں اور ان شرپسند عناصرکے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کوروک سکے۔