سعودی عرب

توہین کا سلسلہ جاری؛ سعودی روزنامے میں آیت اللہ العظمی سیستانی کے توہین آمیز کارٹون کی اشاعت

ayatullahsistani

بنا ـ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے شہزادوں سے وابستہ روزنامے "الوطن” نے ایک ایسا کارٹون شائع کیا ہے جس میں آیت اللہ سیستانی کو عراق کی قدرتی دولت ہڑپ کرتے ہوئے اور اپنے عمامے پر ایران کا پرچم سجائے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

اس کارٹون کے دوسرے حصے میں ـ شیعہ مرجعیت کے خلاف سعودی حکمرانوں کے بغض و عداوت اور اہل تشیع کے مذہبی راہنماؤں کے خلاف منظم نفسیاتی جنگ کا

 ثبوت دیتے ہوئے ـ آیت اللہ سیستانی کو ایسے حال میں دکھایا گیا ہے کہ ان کے ہاتھ میں ایک لاؤڈ اسپیکر ہے اور سعودی عرب کی طرف منہ کرکے بول رہے ہیں!

 

اسی اثناء میں سعودی علاقے الشرقیہ کے سعودی ماہرین نے "نہرین نیٹ” کو بتایا کہ العریفی نے سعودی جاسوسی ایجنسیوں کے سربراہ "مقرن بن عبدالعزیز” کی ہدایت پر اہل تشیع کو "مجوس” اور آیت اللہ سیستانی کو "زندیق” اور "فاجر” کہا ہے۔

آیت اللہ العظمی سیستانی کے خلاف العریفی کے توہین آمیز بیانات پر دنیا کی شیعہ اور سنی شخصیات ـ حتی بعض وہابی مفتیوں ـ کی مذمت و تنقید کے باوجود ایک سعودی روزنامے نے اس مرجع تقلید کے توہین آمیز کارٹون شائع کردیئے ہیں۔

آیت اللہ سیستانی کی توہین اہل سنت کے علماء کی رائے نہیں ہے

 

مصر کی الازہر یونیورسٹی کے سربراہ «محمد سید الطنطاوی»، سعودی مولوی کی جانب سے آیت اللہ سیستانی کی توہین کے سلسلے میں مصری روزنامے الصباح کے نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا: اسلام اعتدال کا دین ہے اور العریفی کی رائے اہل سنت کے علماء کی رائے نہیں ہے۔

انھوں نے کہا: علماء کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی احادیث اپنے اعمال و کردار کا معیار قرار دینا چاہئے اور انہیں اسلامی اصولوں کے مطابق عمل کرنا چاہئے.

شیخ الازہر نے آیت اللہ سیستانی کی توہین کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ہم ان معتدل شخصیات کی حمایت کرتے ہیں جو دوسروں کے امور میں مداخلت نہیں کرتے اور دوسروں کی تکفیر کے فتوے جاری نہیں کرتے.

 

متعلقہ مضامین

Back to top button