Uncategorized

جرائم پیشہ افراد جیلوں سے رہا ہونے کے بعد کالعدم تنظیموں میں شامل ہونے لگے

criminalsجرائم پیشہ افراد جیلوں سے رہا ہونے کے بعد کالعدم ناصبی دہشت گرد ملت اسلامیہ، غازی فورس ،لشکر اسلام اور بلوچستان لبریشن آرمی جیس دہشت گرد تنظیموں میں شامل ہو رہے ہیں ،شیعت نیوز کی خصوصی رپورٹ کے مطابق پاکستانی خفیہ اداروں نے اپنی ایک رپوٹ میں تصدیق کی ہے کہ مختلف مقدمات میں ملوث جرائم پیشہ افراد رہائی کے بعد کالعدم تنظیموں میں شامل ہورہے ہیں اور ان کی شمولیت سے کالعدم ناصبی دہشت گردگروہ سپاہ صحابہ،لشکر جھنگوی اور دیگر مضبوط ہو رہے ہیں ۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق خفیہ اداروں کی جانب سے وزارت داخلہ کو بھیجی جانے والی اپنی رپورٹ میں اُن چار دہشت گرد کالعدم تنظیموں کی نشاندہی کی گئی ہے جس میں چھوٹے مقدمات یعنی چوری ،ڈکیتی ،اغواء برا ئے تاوان میں ملوث جرئم پیشہ افراد رہائی کے بعد شمولیت اختیار کر رہے ہیں ۔ ان میں ملت اسلامیہ پاکستان (کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ)،غازی فورس ، لشکر اسلام اور بلوچستان لبریشن آرمی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ان کالعدم دہشت گرد تنظیموں میں سب سے زیادہ افرادصوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا ہ کی جیلوں سے رہائی کے بعد شامل ہو رہے ہیں جبکہ صوبہ بلوچستان کی مچھ جیل سے رہائی پانے والوں میں سے اکثریت بلوچستان لبریشن آرمی میں شامل ہورہی ہے۔
وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر خبر رساں ادرے کو بتایا کے اس خفیہ اداروں کی طرف سے بھیجی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان افراد کے دہشت گرد گرہوں میں شمولیت کی بڑی وجوہات میں سے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ جیل کے قوائد و ضوابط پر عمل نہ کرنا ہے اور اس کے علاوہ ان مجرموں کو یہ یقین دہانی کرانا ہے کہ ان کے مقدمات کو ختم کروانے کا دعویٰ جبکہ ان افراد کی رہائی کے بعد مقامی پولیس کی جانب سے اُن کی سرگرمیوں پر نطر نہ رکھنا بھی شامل ہے ۔
جیل کے قوائد و ضوابط میں یہ واضح طور پر لکھا گیا تھا کے چھوٹے اور معمولی جرم میں ملوث افراد کو جرائم پیشہ اور شدت پسندی کی وارداتوں کے مقدمات میں گرفتار ہونے والے افراد کے ساتھ نہ رکھا جائے زرائع کے مطابق رپورٹ میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ ان افراد میں سے اکثریت کا کہنا تھا کہ جیل میں کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد کے رہن سہن کو دیکھتے ہوئے اور اس علاقے میں اُن کا اثر و رسوخ دیکھتے ہوئے ان گروپوں میں یہ افراد شامل ہورہے ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button