Uncategorized

قاتلوں کا ساتھ دینا ،بھی قتل کرنے کے مترادف ہے، حکمران منافقت چھوڑیں قوم پر اعتماد کریں، علامہ ناصر عباس

384462 327086757319316 100000539825315 1257998 1077627967 nمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ کافروں کا ساتھ دینا اور ان کی مدد کرنا اللہ کی بارگاہ میں بہت بڑا جرم ہے اور اسی طرح قاتلوں کا ساتھ دینا ، قتل میں قاتلوں کی ہمراہی مظلوموں کو قتل کرنے کے مترادف ہے، حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ نفاق اور منافقت کا راستہ چھوڑ کرامریکہ کے بجائے قوم پر اعتماد کریں ، مجلس وحدت مسلمین کی
میڈیا ٹیم سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف شروع کیجانے والی نا م نہاد جنگ پاکستا ن اور پاکستانی عوام کے مفاد میں نہیں ،بلکہ اس سے امریکہ کے اپنے مفادات وابستہ ہیں ، ہمارے خطے میں امریکہ اور نیٹو فورسز کی آمد ہمارے لیے انتہائی نقصان دہ ہے ۔ یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ اس خطے میں بد امنی ، انتشار ، دہشت گردی اور فرقہ واریت سمیت تمام مسائل امریکی مداخلت کی وجہ سے پیدا ہوئے، ملک و قوم کو ان مسائل سے نجات دلانے کے لیے امریکہ کی جانب سے دوبارہ دوستی کے لیے بڑھائے جانے والے ہاتھ کو جھٹک دینا ضروری ہے ۔علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ امریکہ مجرم اور قاتل ہے ، سانحہ مہمند ایجنسی کے حوالے سے اس کا معافی مانگ لینا کافی نہیں،(اگرچہ اس کے لئے بھی وہ تیار نہیں )اسے وہی سزا ملنی چاہیے جو مجرموں اور قاتلوں کی ہے ، انہوں نے کہا کہ بے گناہوں کا قتل عام امریکیوں کی تاریخ ہے جس کی واضح دلیل یہ ہے کہ انہوں نے افغانستان میں دس لاکھ مسلمانوں کا خون کیا اور عراق میں لاکھوں بے گناہوں کے خون سے ہاتھ رنگین کیے، انہوں نے کہا کہ ہمارے سیکورٹی ادارے، ہماری اسٹیبلشمنٹ اور حکمران امریکہ کے اس گھنائونے کردار کو مد نظر رکھتے ہوئے عالمی استکبار کی بجائے عوام کی ترجمانی کریں ، اور اس بات کو مد نظر رکھیں کہ امریکہ کے خلاف سب سے زیادہ نفرت پاکستانی قوم میں پائی جاتی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سربراہ نے امریکہ کے شمسی بیس سے انخلاء کا خیر مقدم کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جیکب آباد سمیت سرزمین وطن پر امریکہ کے زیر استعمال تما م دیگر ائر بیس بھی فی الفور خالی کرائے جائیں ، ہمیں اسلامی جمہوریہ پاکستان کو دہشت گردوں سے پاک کرنا چاہیے جو خطے میں امریکی مداخلت کو ختم کیے بغیر ممکن نہیں، ریمنڈ ڈیوس کیس میں ہونے والی سودا بازی کے بعد اسٹیبلشمنت اور حکمرانوں کی پوزیشن مشکوک ہو چکی ہے، اب اگر سانحہ مہمند کے شہداء کے خون کے حوالے سے کوئی سودا بازی کی گئی تو عوام اس سنگین جرم کو کبھی معاف نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے عراق میں تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کی اور اس میں ناکام ہو ا، وہاں اسے ذلت آمیز شکست سے دوچار ہونا پڑا ، مشرق وسطیٰ میں عوامی بیداری کی لہر نے امریکی حکمرانوں کی نیندیں اڑا رکھی ہیں ، اور امریکہ کے اندر سے اٹھنے والی عوامی احتجاج کی لہر نے استکبار ی ظلم کی عمارت کی بنیادی ہلا کر رکھ دی ہیں ، ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستانی عوام اپنی صفوں میں وحدت پیدا کریں اور عالمی استکبار کو اس کی تمام ریشہ دوانیوں سمیت سرزمین وطن سے نکال باہر کریں ، اس پاک سرزمین کو دہشت گردی ، لاقانونیت اور تفرقہ بازی سے نجات دلانے کا یہی واحد راستہ ہے 

متعلقہ مضامین

Back to top button