Uncategorized

سپاه صحابه اور انتظامیه میں لین دین جاری مولانا شہنشاہ حسین نقوی

shenshah naqvi اہلسنت و الجماعت پاکستان ( سپاه صحابه ) اور انتظامیه میں لین دین اور معاملات جو رات گئے جاری رہے نتیجے میں کراچی نمائش چورنگی سے یکم محرم الحرام کو دہشت گرد گرفتار ہونے والے سمیع الدین، محمد رمضان، وحید نیازی، زاہد صدیقی، محمد بشیر اورحق نوازکو انتظامیہ نے رہا کر دیا جس پر شدید رد عمل ظاهر کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنما علامه سید شہنشاہ حسین نقوی نے کہا لگتا ہے کہ پاکستان میں کام کرنے والے ادارے نہیں چاہتے کہ دہشتگردی ختم ہو، یہ نادیدہ حکمران پاکستان میں دہشتگردی کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ اگر نمائش چورنگی واقعہ کے مجرم رہا ہوئے تو اس میں عدلیہ کی نااہلی ہو گی۔ ان خیالات کا اظہارعلامه سید شہنشاہ حسین نقوی نے ٹیکسلا میں کربلا شاہ فتح حیدر صفدر میں تدفین کی مجلس عزاء سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔
علامه شہنشاہ نقوی کاکہنا تھا کہ سانحہ نمائش چورنگی کے بعد شیعہ علماء نے حالات کو قابو کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت پر یہ بات واضح کی گئی ہے کہ شیعہ قوم نہیں چاہتی کہ پاکستان میں زور زبردستی اور ڈنڈے کی سیاست قائم ہو۔ لیکن اگر یہی طے ہے کہ جسکی لاٹھی اسکی بھینس، تو ہم بھی حکومت کو آڑے ہاتھوں لے سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ نمائش چورنگی کے مزید مجرم اگر رہا کئے گئے تو ہم انتہائی اقدام سے گریز نہیں کریں گے۔ شیعہ علماء کونسل کے رہنماکا کہنا تھا کہ منظور وسان نے ان سے ملاقات کے دوران وعدہ کیا ہے کہ ہم 12 نامزد مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ وزیر داخلہ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ باوردی اسکائوٹس شہداء کے ورثا کو دس دس لاکھ معاوضہ ادا کیا جائے گا۔
شہنشاہ نقوی کا کہنا تھا کہ اگر نمائش چورنگی واقعہ کے مجرم رہا ہو جاتے ہیں تو اس میں عدلیہ کی نااہلی ہو گی، چونکہ مجرموں کے خلاف گواہیاں تک ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کیس کے سلسلے میں تین ایف آئی آر درج کروائی گئیں تھیں، جن میں ایک اہل تشیع، دوسری سنی حضرات کی طرف سے اور تیسری حکومت کی طرف سے درج کروائی گئی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button