مشرق وسطی

امیر قطر نے اپنے والد پر گولی چلائی/ سابق امیر نامعلوم مقام پر منتقل

ameer qatar2رپورٹ کے مطابق چھ اکتوبر ویب سائٹ نے قطر کے شاہی دربار کے اندر عینی شاہدین کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ دوحہ میں امیر کے محل میں موجودہ امیر اور ان کے والد سابق امیر قطر کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی ہے حتی کہ امیر تمیم نے اپنا پستول نکالا اور سابق امیر پر گولی چلائی۔
عین گواہوں کے مطابق شیخ تمیم اور شیخ حمد کے درمیان جھڑپوں کی وجہ سابق امیر کی بیوی "موزہ” اور سابق وزیر اعظم حمد بن جاسم کے مشترکہ دوروں کی بہتات ہے۔ موزہ آخری بار حمد بن جاسم کے ہمراہ صہیونی ریاست کے دارالحکومت تل ابیب کا دورہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق قطر نے مقبوضہ فلسطین میں یہودی حکومت کے مفاد میں وسیع سرمایہ کاری کی ہے اور سابق امیر کی بیوی موزہ نے تل ابیب کے نواح میں اپنے نام پر شراب کا ایک کارخانہ کھولا ہے۔
6 اکتوبر نے اپنے معتبر ذریعے کے حوالے سے لکھا ہے کہ محل میں شدید فائرنگ سنائی دی اور شیخ تمیم نے اپنے ذاتی پستول سے اپنے باپ کی طرف کئی گولیاں چلائیں۔ جس کے بعد انھوں نے اپنے والد کو نامعلوم مقام پر منتقل کیا اور حمد بن جاسم بن جبر آل ثانی کی گرفتاری کے احکامات جاری کئے۔
قابل ذکر ہے کہ شیخ تمیم نے اسی سال جون کے مہینے میں اقتدار سنبھالا جو بظاہر تو پرامن انتقال اقتدار تھا لیکن سعودی اور علاقائی ذرائع کے مطابق یہ بیٹے کی طرف سے باپ کے خلاف ایک کامیاب بغاوت تھی جو تمیم بن حمد نے آل سعود کی مدد اور امریکہ کی حمایت سے انجام دی اور شیخہ موزہ نے بھی اس بغاوت میں شیخ تمام کی بھرپور مدد کی۔
واضح رہے کہ 1990 کے عشرے میں شیخ حمد بن خلیفہ نے اپنے والد شیخ خلیفہ کا تختہ الٹ کر اقتدار سنبھالا تھا چنانچہ قطر کے اندر اس طرح کی بغاوتیں غیرمعمولی اور نہیں سمجھی جاتیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button